محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
غیر مسلم پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات مسئلہ(۳۸۰): قرآن وحدیث کی بہت سی تعلیمات وہ ہیں جو مسلم معاشرہ کے پیش نظردی گئی ہیں ، لیکن معنوی لحاظ سے یہ عام ہدایات ہیں ،ان سے غیر مسلم خارج نہیں ہیں ، ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی ساتھ جو سلوک کرنا چاہیے وہی سلوک غیر مسلم کے ساتھ بھی روارکھنا چاہیے، خصوصاً اس معاملہ میں پڑوسی مقد م ہیں ، کیوں کہ انسان کا عملاً سب سے قریبی تعلق اس کے پڑوسی سے ہوتا ہے ، یہ تعلق جتنا مضبوط ہو وہ اتنا ہی سکون اور اطمینان محسوس کرتا ہے ، اگر کسی کو یہ یقین ہو کہ پڑوسی سے اس کو کوئی گزند، خطرہ اور نقصان نہیں پہونچے گا،بلکہ اس کی جان ، مال، عزت وآبرو محفوظ رہیگی،اور وہ اس کے دکھ ودرد اور خوشی وغمی میں شریک رہیگا، تو وہ یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ کاروبارِ زندگی میں اپنی ذمہ داری ادا کرسکتا ہے، ورنہ اسے سخت دشواریوں کاسامناہوگا ، اسلام نے انسان کو بہترین پڑوسی بننے کی تعلیم دی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ’’جو شخض اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتاہے وہ اپنے پڑوسی کو اذیت نہ دے‘‘ ۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ السنن أبی داود ‘‘ : عن أبي ہریرۃ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ من کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلیکرم ضیفہ، ومن کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلا یؤذ جارہ، ومن کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلیقل خیراً أو لیصمت ‘‘ ۔ (۲/۷۰۱ ، کتاب الأدب ، باب في حق الجوار)=