محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
وقتِ میعاد پر کام نہ کرنے کی بناء پر اجرت میں کٹوتی مسئلہ(۳۵۲) : اجیرِ خاص یعنی یومیہ یا ماہنامہ اجرت پر کام کرنے والا اگر تاخیر سے حاضر ہو، اور وقتِ میعاد میں کام پر نہ پہنچے تو اس کی اجرت میں کٹوتی جائز ہوگی۔ (۱)اجیر کے علاج ومعالجہ کی سہولت آجر کے ذمہ مسئلہ(۳۵۳) : بعض کمپنیاں علاج ومعالجہ کی سہولت (Madical Facility)بھی اپنے ادارے کے ملازمین کو دیتی ہیں ، لیکن علاج وغیرہ کی حیثیت ایک سہولت کی ہونی چاہیے، کیوںکہ اگر علاج کی حیثیت سہولت کی ہو، اور اجرت کے ساتھ مشروط نہ ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، البتہ علاج ومعالجہ آجرکے ذمہ لازم نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ اس میں ایک ایسی چیز کا التزام ہے ، ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ : الأجیر الخاص یستحق الأجرۃ إذا کان في مدۃ الإجارۃ حاضراً للعمل ، ولا یشترط عملہ بالفعل ولکن لیس لہ أن یمتنع عن العمل ، وإذا امتنع لا یستحق الأجرۃ ۔ (۱/۴۵۸ ، المادۃ : ۴۲۵) ما فی ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘ : (والثاني) وہو الأجیر (الخاص) ویسمی أجیر واحدٌ (وہو من یعمل لواحد عملاً مؤقتاً بالتخصیص ویستحق الأجر بتسلیم نفسہ في المدۃ وإن لم یعمل کمن استؤجر شہراً للخدمۃ أو) شہراً (لرعي الغنم) المسمی بأجرٍ مسمی ۔۔۔۔۔۔۔۔ ولیس للخاص أن یعمل لغیرہ ، ولو عمل نقص من أجرتہ بقدر ما عمل ۔ (۹/۹۴۔۹۶ ، باب ضمان الأجیر) (اسلام کا قانون اجارہ:۲۲۹)