محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزہ میں پان تمباکو وغیرہ کا استعمال مفسدِ صوم ہے مسئلہ(۱۷۱) : روزہ میں پان تمباکو کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائیگا ،اس لئے کہ شریعت نے أکل کا کوئی قطعی معنی متعین نہیں کیا ہے، اور جن الفاظ کے مفہوم کی شارع کی طرف سے تحدید وتعیین نہ ہوئی ہو، ان کامعنی ومصداق عرف سے متعین ہوتا ہے ، بس عرف میںجن چیزوں کے چبانے کو کھانا کہا جاتا ہے، سو ان چیزوں کا چبالینا ہی کھالینے کے حکم میں ہے ، اس لئے پان تمباکو کھانے کی وجہ سے ر وزہ ٹوٹ جائے گا ۔ نیز یہ کہ ان چیزوں کے استعمال میں اس بات کا قوی امکا ن ہوتاہے، کہ اس کے اجزاء لعابِ دہن کے ساتھ حلق تک پہونچ جائیں ،اور شریعت میں جہاںکسی بات کاقوی امکان پایاجاتا ـــــــــــــہو، اور عملًا اس بات کی تحقیق دشوار ہو کہ وہ بات واــقع ہوئی بھی ہے یا نہیں ؟ تو وہاں امکان کو واقع ہونے کا درجہ دیا جاتا ہے ، لہذا اس کے استعمال پرکفارہ بھی واجب ہوگا ۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ‘‘ : وإن أکل ورق الشجر فإن کان مما یؤکل کورق الکرم فعلیہ القضاء والکفارۃ ۔ (۱/۲۰۵ ، الباب الرابع فیما یفسد وما لایفسد) ما في ’’ حاشیۃ الطحطاوي علی مرافي الفلاح ‘‘ : وعلی ھذا الورق الحبشي والحشیشۃ والقطاط إذا أکلہ فعلی القول الثاني لا تجب الکفارۃ لأنہ لا نفع فیہ للبدن ، وربما یضرہ وینقص عقلہ ، وعلی القول الأول تجب ، لأن الطبع یمیل إلیہ وتنقضي بہ شھوۃ البطن انتھی۔ قلت : وعلی ھذا البدعۃ التي ظھرت الآن وھو الدخان ، إذا شربہ في لزوم الکفارۃ ۔ (ص: ۳۶۴ ، باب ما یفسد بہ الصوم وتجب بہ الکفارۃ) (جدید فقہی مسائل :۱/۱۹۰)