محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنا مکروہ ہے مسئلہ(۱۴۳): روزہ کی حالت میں ٹوتھ پاوڈر یاپیسٹ کرنا مکروہ ہے کیونکہ ٹوتھ پیسٹ میں معجون کامزہ معلوم ہوتا ہے ۔(۱)روزہ دار شخص کا ’’گل‘‘ سے دانت صاف کرنا مسئلہ(۱۴۴): روزہ کے دوران تمباکو کا پتہ جلاکر گل بنا کر دانت صاف کرنا مکروہ ہے، کیوں کہ اس میں گل کے اجزاء حلق میں داخل ہونے کا احتمال ہے، جبکہ روزہ دار کے لیے ہر ایسا عمل منع ہے جس میں روزہ کے فاسد ہونے کا خطرہ ہو، اگر گل کے اجزاء حلق میں داخل ہوگئے تو روزہ فاسد ہوگا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ ‘‘ : قال قاضیخان: وکذا إذا ذاقت شیئاً بلسانہا لأن فیہ تعریض الصوم للفساد ۔ (فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ :۱/۲۰۴، الفصل الرابع فیما یکرہ للصائم وما لا یکرہ ، الفتاوی الہندیۃ :۱/۱۹۹) ما في ’’ فتح القدیر ‘‘ : قولہ لما بینا من أنہ تعریض للصوم علی الفساد إذ قد یسبق شيء منہ إلی الحلق فإن من حام حول الحمی یوشک أن یقع فیہ ۔ (فتح القدیر : ۲/۲۴۹) (فتاوی حقانیہ: ۴/۱۶۸، آپ کے مسائل اور ان کا حل:۳/۲۹۰، جدید فقہی مسائل:۱/۱۸۸، کتاب الفتاوی : ۳/۴۰۱) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار‘‘ : وکرہ لہ ذوق شيء ، وکذا مضغہ بلا عذر ، وکرہ مضغ علک أبیض ممضوغ ملتئم ، وإلا فیفطر۔ (۳/۳۵۲ ، مطلب فیما یکرہ للصائم) ما في ’’ رد المحتار‘‘ : (أو ذاق شیئاً بفمہ) وإن کرہ (لم یفطر) وإن کرہ أي لعذر کما یأتی ۔ (۳/۲۳۳ ، کتاب الصوم ، مطلب في حکم الاستمناء بالکف)=