محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ذیابیطس کا مریض روزے کا فدیہ دے سکتا ہے مسئلہ(۲۰۷) : اگرکوئی شخص ذیا بیطس کاسخت مریض ہو، یا بہت زیا دہ بوڑھا ہو ،اور اس کے لیے روزہ رکھنا دشوار ہو ،تو روزہ نہ رکھ کر فدیہ دیدے توجائز ہے۔(۱)ٹی بی کا مریض روزہ رکھے یا نہیں؟ مسئلہ(۲۰۸): اگرٹی بی کے مریض کو روزہ رکھنے کی وجہ سے نقصان پہونچنے کا اندیشہ ہو اور ماہر ڈاکٹر یا حکیم منع کرے تو روزہ نہ رکھے، جب تندرست ہوجائے اور روزہ رکھنے کے قابل ہوجائے تو فوت شدہ روزوں کی قضاء کرے اور اگر موت تک صحت کی توقع نہیں ہے تو فدیہ دیدے، ایک روزے کا فدیہ ایک صدقۂ فطر کے برابر ہے اور اگر یہ فدیہ دینے کے بعد تندرست ہوجائے تو فدیہ کا حکم باطل ہوجائے گا، اور فوت شدہ روزوں کی قضاء لازم ہوگی۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار‘‘ :(وللشیخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ویفدي) ۔’’درمختار‘‘۔ قولہ : (وللشیخ الفاني) أي الذي فنیت قوتہ أو أشرف علی الفناء ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ومثلہ ما في القہستاني عن الکرماني : المریض إذا تحقق الیأس من الصحۃ فعلیہ الفدیۃ لکل یوم من المرض ۔ (ردالمحتار : ۳/۴۱۰، فتح القدیر: ۲/۳۶۲ ، فصل فيالعوارض ، الفتاوی الہندیۃ :۱/۲۰۷، الباب الخامس في الأعذار التي تبیح الإفطار) (فتاوی دارالعلوم :۶/ ۴۷۴، فتاوی حقانیہ:۴/۱۹۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {فمن کان منکم مریضاً أو علی سفر فعدۃ من أیام أخر وعلی الذین یطیقونہ فدیۃ طعام مسکین} ۔ (سورۃ البقرۃ :۸۴) =