محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
گیس کی رقم پر زکوۃ واجب ہوگی مسئلہ(۱۰۵): اگر کوئی شخص دس پندرہ سلینڈر خریدے اور پھر سلینڈر کا نہیں بلکہ گیس کا کاروبار کرے ،یعنی سلینڈر خالی ہونے پر گیس جمع کرلے اورخالی سلینڈر واپس کردے تو زکوۃ گیس کی قیمت پر واجب ہوگی، سلینڈر پر لگی ہوئی رقم پرزکوۃ واجب نہیں ہوگی ۔(۱)فروخت کرنے کی نیت سے خریدی گئی چیز پر زکوۃ مسئلہ(۱۰۶): اگرکوئی چیز اس نیت سے خریدے کہ نفع مل جائے تو بیچ دونگا، تو جب تک فروخت نہ کردے زکوۃ واجب نہیں ہوگی ۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وکذلک آلات المحترفین أي سواء کانت مما لا تستہلک عینہ في الانتفاع کالقدوم والمبرد أو تستہلک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قال: وقواریر العطار ین ولحم الخیل والحمیر المشتراۃ للتجارۃ ومقاودہا وجلالہا إن کان من غرض المشتری بیعہا بہا ففیہا الزکاۃ وإلا لا۔ (۳/۱۸۳،کتاب الزکاۃ ، مطلب في زکاۃ ثمن المبیع وفائً) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وشرط مقارنتہا لعقد التجارۃ وہوکسب المال بالمال بعقد شراء أو إجارۃ أو استقراض ولو نوی التجارۃ بعد العقد أو اشتری شیئاً ناویاً إن وجد ربحاً باعہ لا زکاۃ علیہ ۔ (۳/۱۹۴ ، کتاب الزکاۃ ، مطلب في زکاۃ ثمن المبیع وفاء)