محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بیع وشراء کرنا مسئلہ(۲۶۱): ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ بیع وشراء کا معاملہ کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ اس میں بائع اور مشتری ایک دوسرے کو دیکھتے بھی ہیں ، اور بات بھی کرتے ہیں ۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الفقہ الاسلامی وأدلتہ‘‘: ومجلس العقد: ہو الحال التي یکون فیہا المتعاقدان مشتغلین فیہ بالتعاقد، وبعبارۃ أخری: اتحاد الکلام في موضع التعاقد ۔ (۴/۱۰۶، الفرع الثاني شروط الإیجاب والقبول) ما فی ’’ الفقہ الاسلامی وأدلتہ‘‘: لیس المراد من اتحاد المجلس کون المتعاقدین في مکان واحد، لأنہ قد یکون مکان أحدہما غیر مکان الآخر، إذا وجد بینہما واسطۃ اتصال، کالتعاقد بالہاتف أو بالمراسلۃ، وإنما المراد باتحاد المجلس اتحاد الزمن أوالوقت الذي یکون المتعاقدان مشتغلین فیہ بالتعاقد ۔ (۴/۱۰۸، التعاقد بالہاتف والمراسلۃ) ما فی ’’البحر الرائق‘‘: رجل في البیت فقال للذي في السطح: بعت منک بکذا، فقال: اشتریت صح إذا کان کل منہما یری صاحبہ، ولا یلتبس الکلام للبعد، ولو تعاقد البیع وبینہما النہر المزد حصائي یصح البیع، قلت: وإن کان نہراً عظماً تجري فیہ السفن قال رضي اللہ عنہ: وقد تقرر رأي (بح) في أمثال ہذہ الصورۃ علی أنہ إن کان البعد بحال یوجب التباس ما یقول کل واحد منہما لصاحبہ یمنع وإلا فلا، فعلی ہذا الستر بینہما الذي لا یمنع الفہم والسماع لا یمنع اہـ۔ (۵/۴۵۶،کتاب البیع) ما فی ’’الجوہرۃ النیرۃ‘‘: الانعقاد عبارۃ عن انضمام کلام أحد المتعاقدین إلی الآخر ۔ (۲/۵ ، کتاب البیوع) ما فی ’’خلاصۃ الفتاوی‘‘: رجلان یمشیان قال أحدہما الآخر بعت منک کذا بکذا، وقال الآخر بعد ما مشی خطوۃ وخطوتین : اشتریت صح۔ (۳/۱۵،کتاب البیوع، جنس آخر في المجلس)=