محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کرنسی کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا مسئلہ (۲۶۸) : مختلف ملکوں کی کرنسیاں ایک دوسرے کے ساتھ کمی وزیادتی، ادھار و نقد بیچنا اور تبادلہ کرنا شرعاً جائز ہے ۔(۱)مبیع کا رنگین یا سادہ فوٹو دیکھ کر آرڈر دینا مسئلہ(۲۶۹): تجارت میں یہ صورت بہت عام ہوچکی ہے کہ بڑے بڑے تاجر جن کو ہول سیلر (Hole Saler)کہا جاتا ہے ،خو د یاکسی ایجنٹ کے ذریعہ ریٹیل (Retail) میں بیچنے والے کے پاس رنگین یا سادہ فوٹو دیکھنے کیلئے بھیج دیتے ہیں اور ان کی تفصیلات بھی لکھ دیتے ہیں اور پھر خریدار ان کو دیکھنے کے بعد آرڈر دیتا ہے تو شرعاً یہ جائز ہے(۲)، البتہ اس صورت میں مشتری کو خیارِ رؤیت حاصل ہوگا، ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ فتح القدیر والفتاوی الہندیۃ ‘‘ : قال : وإذا عدم الوصفان الجنس والمعنی المضموم إلیہ حل التفاضل والنساء لعدم علۃ الحرمۃ والأصل فیہ الإباحۃ ، وإذا وجدا حرم التفاضل والنساء لوجود العلۃ ، وإذا وجد أحدہما وعدم الآخر حل التفاضل وحرم النساء ۔ (فتح القدیر : ۷/۱۱ ، الفتاوی الہندیۃ : ۳/۱۱۷) (کتاب الفتاوی:۵/۲۶۲، فتاوی حقانیہ:۶/۱۰۴، آپ کے مسائل اور ان کا حل:۶/۱۹۲) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ البحر الرائق والفتاوی الہندیۃ ‘‘ : قال في الہدایۃ : والکتاب کالخطاب وکذا الإرسال حتی اعتبر مجلس بلوغ الکتاب وأداء الرسالۃ ، وصورۃ الکتابۃ أن یکتب : أما بعد ! فقد بعت عبدي فلاناً منک بکذا فلما بلغہ الکتاب قال في مجلسہ ذلک : اشتریت تم البیع بینہما، وصورۃ الإرسال أن یرسل رسولاً فیقول البائع : بعت ہذا من فلان الغائب بألف درہم فاذہب یا فلان فقل لہ ، فذہب الرسول فأخبرہ فقبل المشتري في مجلسہ ذلک ۔ (البحر الرائق : ۵/۴۵۰ ، الفتاوی الہندیۃ : ۳/۹) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : بقاعدۃ فقہیۃ : ’’ الکتاب کالخطاب ‘‘۔(قواعد الفقہ :ص۹۹)