محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
جن علاقوں میں طویل دن ہو وہاں روزہ کس طرح رکھے؟ مسئلہ(۱۵۵) : جن علاقوں میں ۲۰ ؍یا ۲۲؍ گھنٹوں کا دن ہوتاہے، وہاں طویل روزہ رکھنا ہوگا، البتہ ضعفاء اور کمزوروں کو استطاعت نہ ہو نے کی وجہ سے رخصت دی جائے گی، مگر جب دن چھوٹے ہوجائیں تو اس وقت قضاء لازم ہوگی،البتہ جہاں ایک طویل عرصہ تک دن باقی رہے ، مثلاً چھ مہینے وغیرہ تو وہاں روزہ اندازاً ہوگا ، قریبی ملک میں جتنے گھنٹے کا دن ہوگا اس کے برابر روزہ رکھا جائے گا۔(۱)روزے کی حالت میں دل یا پیٹ کا آپریشن کروانا مسئلہ(۱۵۶): روزے کی حالت میں دل یاپیٹ کے آپریشن سے روزہ نہیںٹوٹے گا، کیوںکہ روزہ معدے میں کسی چیز کے داخل ہونے سے ٹوٹتا ہے ، جبکہ پیٹ اور دل کے آپریشن سے معدہ میں کوئی چیز نہیں جاتی ہے ۔ (۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ فتح القدیر ‘‘ : وکذا لو نذر صوم الأبد فضعف عن الصوم لا شتغالہ بالمعیشۃ لہ أن یفطر و یطعم ، لأنہ استیقن أن لا یقدر علی قضائہ ، فإن لم یقدر علی الإطعام لعسرتہ یستغفر اللہ ویستقیلہ ، وإن لم یقدر لشدۃ الحر کان لہ أن یفطر ویقضیہ في الشتاء إذا لم یکن نذر الأبد ۔ (۲/۲۶۲، فصل في العوارض) (فتاوی حقانیہ:۴/۱۴۵، نوادر الفقہ:۱/۲۷۷) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وکذا لو ابتلع خشبۃ أو خیطاً ولو فیہ لقمۃ مربوطۃ إلا أن ینفصل منہا شیء ومفادہ أن استقرار الداخل في الجوف شرط للفساد۔بدائع ۔’’درمختار‘‘۔ قولہ : (مفادہ) أي مفاد ما ذکر متناً وشرحاً ، وہو أن ما دخل في الجوف إن غاب فیہ فسد، وہو المراد بالاستقرار وإن لم یغب بل بقي طرف منہ في الخارج أو کان متصلاً بشيء خارج لا یفسد لعدم استقرارہ ۔ (۳/ ۳۶۹، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسد)=