محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اسپرے اور ٹینچر کااستعمال جائز نہیں ہے مسئلہ (۴۵): اسپرے (Spray)اور ٹینچر(Tenture)کا استعمال جائز نہیں ہے، کیوں کہ دونوں میں شراب کے جوہر ہوتے ہیں اور شراب حرام ہے، اس لیے ان پر نجس ہونے کا حکم لگے گا، اگر یہ بدن یا کپڑے پر لگ جائیں یا لگائے جائیں تو دونوں کو (بدن اور کپڑا)دھونا واجب ہے۔ کبھی ان کا استعمال بطورِ دوا کے ہوتاہے، اگر کوئی متبادل دوا نہ ملے، یا اس کے حصول کی طاقت نہ ہو یا اس کی تلاش تک مرض کے بڑھ جانے اور شدت اختیار کرنے کا غالب گمان ہو تو بقدرِ ضرورت اس کا استعمال جائز ہے۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’السنن الکبری للنسائي ‘‘ : عن عمرو بن شعیب عن أبیہ عن جدہ عن النبيصلی اللہ علیہ وسلم قال: ’’ما أسکر کثیرہ فقلیلہ حرام ‘‘ ۔ (۴/۱۸۶، رقم الحدیث:۶۸۲۰) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ : قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: ’’ کل مسکر حرام‘‘۔ وأیضا قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: ’’ما أسکر کثیرہ فقلیلہ حرام‘‘ ۔ (۷/۱۰۳) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار ‘‘ :وجوز في النہایۃ بمحرم إذا أخبرہ طبیب مسلم أن فیہ شفاء ولم یجد مباحاً یقوم مقامہ۔’’درمختار‘‘۔ (۵/۳۴۹، مکتبہ نعمانیہ) ما في ’’ الأشباہ والنظائر لإبن نجیم الحنفي‘‘ :الضرورات تبیح المحظورات۔ ما أبیح للضرورۃ یتقدر بقدرہا۔ (۱/۳۰۷،۳۰۸) (جدید فقہی مسائل: ۱/۱۰۶، احسن الفتاوی: ۱/۹۵)