محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
روزہ کی حالت میں لفافہ کا گوند زبان سے چاٹنا مسئلہ(۱۸۷): اگرروزہ کی حالت میں زبان سے ــلفافہ کا گوند چاٹ کر تھوک نگل گیاتو روزہ فاسد ہوجائیگا ، اور اگر چاٹنے کے ـبعد تھوک دیا تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا ، مگر ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے۔ (۱)مسوڑھوں سے خون نکل کر حلق میں چلا گیا مسئلہ(۱۸۸): اگر مسوڑھوں سے خون نکل کرحلق میںداخل ہوجائے تواس کی دوصورتیں ہیں:(۱)اگر تھوک خون کے برابر ہے یازیادہ ہے، اور حلق میں خون کا ذائقہ محسوس ہوجائے توروزہ فاسد ہوجائیگا (۲)، اور اگر خون کم ہوتوروزہ فاسد نہ ہوگا۔ (۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : قال في العلائیۃ: وکرہ لہ ذوق شيء، وکذا مضغہ بلا عذر قید فیھما قالہ العیني ککون زوجھا أو سیدھا سيء الخلق فذاقت۔ وفي الشامیۃ: الظاھر أن الکراھۃ فی ھذہ الأشیاء تنزیھیۃ۔’’ رملي‘‘ ۔ (۳/۳۹۵ ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ ، مطلب فیما یکرہ للصائم) (کتاب الفتاوی:۳/۴۰۰، احسن الفتاوی:۴/۴۵۲) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار‘‘ : أو خرج الدم بین أسنانہ ودخل حلقہ ، یعني ولم یصل إلی جوفہ أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساویا فسد ، وإلا لا ؛ إلا إذا وجد طعمہ۔’’ در مختار‘‘۔ قلت : ومن ہذا یعلم حکم من قلع ضرسہ في رمضان ودخل الدم إلی جوفہ في النہار ، ولو نائماً فیجب علیہ القضاء ۔ (۳/ ۳۶۸، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ) (احسن الفتاوی : ۴/۴۴۷، فتاوی دار العلوم :۶/۴۱۴، کتاب الفتاوی:۳/۳۹۸)