محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کتاب الحظر والإباحۃ (مباحات و محظورات کا بیان) حظر ، اباحت ، استحسان اور کراہیت کی تعریف حظر:… جس کا ارتکاب باعثِ گناہ اور جس سے بچنا باعثِ ثواب ہے۔ اباحت:… شریعت کا ایسا حکم جس میں نہ تو کرنے کا مطالبہ ہو اور نہ ہی بازرہنے کا، بلکہ کرنے اور نہ کرنے دونوں کا اختیار ہو، فقہ کا اصول ہے: ’’ الأصل في الأشیاء الإباحۃ حتی یدل الدلیل علی عدم إباحتہ‘‘۔ اشیاء میں اصل اباحت ہے، یہاں تک کہ اس کے عدمِ اباحت پر کوئی دلیل قائم ہوجائے۔ نوٹ:… اس اصول کا تعلق معاملات خصوصاً مالی امور سے ہے ، عبادات میں اصل حرمت وممانعت ہے، جب تک کہ شارع کی طرف سے اس کے ثبوت پر کوئی دلیل موجود نہ ہو، اور معاملات واشیاء میں اصل اباحت ہے ،جب تک اس کی حرمت پر کوئی نص صراحۃً یا اشارۃً وارد نہ ہو۔ استحسان:… لغۃً…کسی چیز کو اچھا اور بہتر سمجھنا ، خواہ علم کی بنیاد پر ہو یا جہالت کی بنیاد پر۔ کراہت:… ’’کراہت ‘‘ کرہ سے ماخوذ ہے ، جس کے معنی انکار اور مشقت کے ہیں ، اسی نسبت سے ایسی چیز کو مکروہ کہا جاتا ہے جو ناپسندیدہ ہو ۔’’مکروہ‘‘ یہ فقہاء کی ایک اہم اصطلاح ہے ،جو کراہت سے ماخوذہے۔ حرام:… جس چیز کو شریعت نے تاکید وقوت سے منع کیا ہو ، اس کو حرام کہتے ہیں ۔ مکروہ:… جس کی ممانعت اس درجہ شدید نہ ہو ، اسے مکروہ کہتے ہیں ، پھر مکروہ کی