محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مسائلِ خرید وفروخت خریدتے وقت چیزیں چکھنا کیسا ہے؟ مسئلہ(۲۶۰) : کھانے کی چیزیں ، آم ، خربوز، تربوز، وغیرہ چکھنے کی تین صورتیں ہیں : ۱-… خریدنے کا ارادہ نہ ہو تو منع اورمکروہ ہے ، نقصان کا بدلہ دے۔ ۲-… خریدنے کا عزم تھا ،چکھنے کے بعد پسند آئی، پھر ارادہ بدل گیا تو نقصان کا بدلہ دے ، یا مالک سے معافی چاہے۔ ۳- … چکھنے کے بعد پسند نہ آئے تو نہ خریدنے میں کوئی حرج نہیں۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’رد المحتار علی الدر المختار‘‘: (أو کان) المبیع (طعاماً فأکلہ أو بعضہ) أو أطعمہ عبدہ أو مدبرہ أو أم ولدہ أو لبس الثوب حتی تخرق فإنہ یرجع بالنقصان استحساناً عندہما، وعلیہ الفتویٰ۔بحر۔ وعنہما یرد ما بقي ویرجع بنقصان ما أکل وعلیہ الفتوی ۔ ’’ درمختار ‘‘ ۔ (۷/۱۹۲، باب خیار العیب، مطلب فیما لوأکل بعض الطعام) ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘: ولو اشتری طعاماً فوجد بہ عیباً وقد أکل بعضہ یرجع بنقصان عیب ما أکل ویرد ما بقي بحصتہ وہذا قول محمد رحمہ اللہ تعالیٰ وبہ کان یفتي الفقیہ أبوجعفر وبہ أخذ الفقیہ أبو اللیث ۔ (۳/۸۴ ، الفصل الثالث فیما یمنع الرد بالعیب وما لا یمنع اھـ۔البحرالرائق : ۶/۸۸ ، باب خیار العیب ، تبیین الحقائق : ۴/۳۴۵، باب خیار العیب، خلاصۃ الفتاوی : ۳/۱۰۷، الجنس الثاني فیما یمنع الرد بالعیب، الہدایۃ : ۳/۴۳ ، باب خیار العیب) (فتاوی رحیمیہ:۹/۲۱۷)