محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
۴-…ٹیکس دہندہ اسے بوجھ سمجھ کر کبھی بھی پوری مالیت ظاہری نہیں ہونے دیتے، جس کی بناء پر رشوت کی راہیں کھلتی ہیں، جب کہ زکوۃ دینی فریضہ اورمالی عبادت ہونے کی بناء پر بیشتر مسلمان بخوشی اداکرتے ہیں، اور رشوت کا امکان نہیں ہوتا۔ازالہ: اس پوری تفصیل سے معلوم ہوتاہے کہ زکوۃ اور ٹیکس میں ہر ایک کی حقیقت، مقاصد، محاصل، مصارف ،نتائج اور مزاج، کسی ایک چیز میں بھی مماثلت ومشابہت نہیں ہے، بلکہ ان حضرات کو زکوۃ اور ٹیکس میں مغالطہ ہوا، اس لیے کہ انہوں نے محلِ زکوۃ، تعیینِ اشیاء، شرحِ زکوۃ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک تدبیری امر سمجھا ، جبکہ یہ الہامی اور منزل من اللہ امرہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رائے یا مرضی کو کچھ عمل دخل نہ تھا۔… {وما ینطق عن الہوی إن ہو إلا وحیٌ یوحٰی}۔(۱) ------------------------------ (۱) (سورۃ النجم : ۳؍۴)