محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم کا کرایہ وصول کرنا جائز ہے مسئلہ(۳۲۹): ریلوے اسٹیشن (Railway Station)میں پلیٹ فارم پر جانے کا کرایہ وصول کیا جاتا ہے ، چونکہ ریلوے اسٹیشن (Railway Station) محکمۂ ریلوے کی ملکیت میں ہوتا ہے، لہذا اس کا کرایہ وصول کرنا جائز ہوگا، نیز اس وجہ سے بھی کہ اس میں مدت، منفعت اور کرایہ سب ہی متعین ہے،اور یہ ٹکٹ (Ticket)صرف اسی دن کیلئے کار آمد ہوگا جس دن کی تاریخ (Date) اس پر ڈالی گئی ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ :ومنہا أن یکون المعقود وہو المنفعۃ معلوماً علماً یمنع المنازعۃ فإن کان مجہولاً جہالۃ مفضیۃ إلی المنازعۃ یمنع صحۃ العقد وإلا فلا ۔۔۔۔۔۔۔ ومنہا أن تکون الأجرۃ معلومۃ ۔(الفتاوی الہندیۃ :۴/۴۱۱، کتاب الإجارۃ، الباب الأول في تفسیر الإجارۃ ورکنہا وألفاظہا) ما في ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ :شرط النفاذ ثلاثۃ أنواع : النوع الأول ؛ الملک والولایۃ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شرائط الصحۃ أنواع : النوع الأول ؛ رضاء العاقدین ، النوع الثاني : تعیین الأجرۃ ، النوع الثالث : تعیین المأجور ، النوع الرابع : تعیین المنفعۃ ، النوع الخامس: أن یمکن استیفاء المنفعۃ ، النوع السادس : وجود شرط الانعقاد ۔ (۱/۴۹۵؍۴۹۶ ، کتاب الإجارۃ ،الفصل الثاني في شروط انعقاد الإجارۃ ونفاذہا) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : ومنہا : الملک والولایۃ فلا تنفذ إجارۃ الفضولي لعدم الملک والولایۃ ۔ (۵/۵۲۸ ، کتاب الإجارۃ ، فصل في شرائط الرکن) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار‘‘ : وشرطہا کون الأجرۃ والمنفعۃ معلومتین لأن جہالتہما تفضي إلی المنازعۃ ۔’’ درمختار ‘‘ ۔ (۹/۷ ، کتاب الإجارۃ) (اسلام کا قانون اجارہ:۴۵۶)