محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
وکس، عطر وغیرہ سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا مسئلہ (۱۴۹): وکس (viks)، جھنڈو بام، عطر یا اورکوئی سونگھی جانے والی چیزکے سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بشرطیکہ اس کے اجزاء حلق میںنہ جائیں ۔ (۱)قصداً دھواں منہ میں لینے سے روزہ ٹوٹ جائیگا مسئلہ(۱۵۰) : دھواں ان چیزوں میں سے ہے جن کے منہ کے اندرقصداً داخل کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور سگریٹ ، بیڑی ، یا سگار وغیرہ کا دھواں اندر ضرور جاتا ہے،اگر کسی نے قصداً انہیں پی لیا توروزہ فاسد ہوگا،اور قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی لازم ہوگا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ ‘‘ : وکذا إذا دخل الدخان أوالغبار أو ریح العطر أو الذباب حلقہ لا یفسد صومہ ۔ (۱/ ۲۰۸) ما في ’’ رد المحتار‘‘ : (أو دخل حلقہ غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاکراً استحساناً لعدم إمکان التحرز عنہ۔۔۔۔۔۔۔(أو ادھن أو اکتحل أو احتجم) وإن وجد طعمہ في حلقہ ۔۔۔۔۔ وفي القھستاني: طعم الأدویۃ وریح العطر إذا وجد في حلقہ لم یفطر کما في المحیط۔ (۳/۲۶۶،۳۶۷ ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ) (رمضان کے شرعی احکام: ص/۱۷۷) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح‘‘ : من أدخل بصنعہ دخاناً حلقہ بأي صورۃ کان الادخال فسد صومہ سواء کان دخان عنبر أو عود أو غیرھما ۔ (ص:۳۶۱) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار‘‘ : (أو دخل حلقہ غبار أو ذباب أو دخان) ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ومفادہ أنہ لو أدخل حلقہ الدخان أفطر أي دخان کان ولو عوداً أو عنبراً لو ذاکراً لإمکان التحرز عنہ ۔ ’’ درمختار ‘‘ ۔ (۳/۳۶۶ ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسد) (کتاب الفتاوی: ۳/۳۹۵)