محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ای،ایس،آئی(E.S.I)کارپوریشن کا ملازم کا بیمہ کرانا مسئلہ(۳۱۹) : ای،ایس،آئی، کارپوریشن یعنی امپلائزاسٹیٹ کارپوریشن (state insurance corporation Employs) ایک ادارہ ہے ، پورے ہندوستان میں جس کمپنی یا فیکٹری میں بیس سے زائد ملازم کام کرتے ہوں، ان میں سے جن ملا زمین کی تنخواہ تین ہزار سے کم ہو ، ای،ایس، آئی (E.S.I) کا رپوریشن ان کاجبری بیمہ کرالیتا ہے ، اور جن کی تنخواہ تین ہزار سے زائد ہوتی ہے ان کا جبری بیمہ نہیں کرواتا ہے، اور اس جمع کردہ بیمہ کی رقم سے ملازم کو کچھ بھی واپس نہیں کرتا ، لیکن اگر ملازم بیمار ہوجائے یا کوئی ناگہانی حادثہ پیش آجائے ،تواس کا پورا خرچ کارپوریشن برداشت کرتا ہے،اور اگر ملازم کی موت ہوجائے،تو اس کی فیملی کے افراد کیلئے مدتِ ملازمت کے تناسب سے بصورتِ رعایت پینشن دی جاتی ہے،حتی کہ ملازم کی اولاد از خود کمانے لگ جائیں، اور اولاد نہ ہونے کی صورت میں اس ملازم کی بیوی کو تاحیات یا نکاحِ ثانی پینشن دی جاتی ہے ۔ مذکورہ صورتِ مسئلہ میں جو رقم ای ،ایس،آئی(E.S.I) کارپوریشن ملازم کی تنخواہ سے بیمہ کے نام پر لیتی ہے ، وہ واپس نہیں ملتی ، ہاں البتہ حادثہ کے موقعہ پر مل سکتی ہے ، اور حادثہ کا پیش آنا ایسا امر ہے جس میں تردد ہے ، چونکہ یہ بیمہ سرکارکی طرف سے جبراً کرایا جاتاہے ، اس لئے مالک وملازم دونوں میں سے شرعاً کوئی بھی گناہ گار نہ ہوگا،نیز ملازم کی موت کے بعد اگر اس کے ورثاء کو بیمہ میں جمع شدہ رقم سے زائد رقم بھی ملے تو بلا شبہ حلال وجائز ہے ، اس لئے کہ زائد ملنے کی صورت میں یہ پراویڈیٹ فنڈ کے مشابہ ہوگا، اور ملازم اس رقم کا ابھی مالک بھی نہیں ہوا تھا، لہذا یہ اضافہ شدہ رقم