محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
فکس ڈپوزٹ میں رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ واجب ہے مسئلہ(۹۴): فکس ڈپوزٹ (Fixed-Deposit) میں رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ واجب ہے، جب مل جائے تو اصل رقم پر سالہائے گذشتہ کی زکوۃ بھی واجب ہوگی(۱)، اور بطورِ سود ملی ہوئی پوری رقم کا تصدق بلا نیتِ ثواب واجب ہوگا ۔(۲) ------------------------------ =ما في ’’ الہدایۃ والہندیۃ ‘‘ : أما الحطب والقصب والحشیش لا تستنبت في الجنان عادۃً بل تنقی عنہا حتی لو اتخذہا مقصبۃً أو مشجرۃً أو منبتاً للحشیش یجب فیہا العشر۔ (۱/۱۸۱ ، باب زکاۃ الزروع والثمار، الفتاوی الہندیۃ :۱/۱۸۶، الباب السادس في زکاۃ الزرع والثمار ، فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ :۱/۲۷۶، فصل في العشر ، الفتاوی الولوالجیۃ :۱/۲۰۰،۲۰۱، کتاب الزکاۃ ، الفصل الرابع فیما یمر علی العاشر الخ) (فتاوی حقانیہ: ۳/۵۸۷) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار‘‘ :(ولوکان الدین علی مقرّ ملئی أو) علی (معسر أو مفلس) أي محکوم بإفلاسہ (أو) علی (جاحد علیہ بینۃ)، وعن محمد لا زکوۃ، وہو الصحیح، ذکرہ ابن مالک وغیرہ لأن البینۃ قد لا تقبل (أو علم بہ قاض) سیجیء أن المفتی بہ عدم القضاء بعلم القاضي (فوصل إلی ملکہ لزم زکوۃ ما مضی) ۔ ’’ درمختار ‘‘ ۔ (۳/۱۸۴، ۱۸۵، مطلب: في زکاۃ ثمن المبیع وفاء) (۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : والحاصل أنہ إن علم أرباب الأموال وجب ردہ علیہم وإلا فإن علم عین الحرام لا یحل لہ ویتصدق بہ بنیۃ صاحبہ، وإن کان مالا مختلطا مجتمعا من الحرام ولا یعلم أربابہ ولا شیئا منہ بعینہ حل لہ حکما والأحسن دیانۃ التنزہ عنہ۔ (۷/۳۰۱، مطلب فیمن ورث مالا حراما) وما فی’’ رد المحتار‘‘ : لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ ۔ (۹/۵۵۳، کتاب الحظر والإباحۃ ، فصل في البیع)=