محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
رفاہی اداروں کی رقم سرکاری بینک میں رکھنا مسئلہ(۳۰۹): رفاہی اداروں کی رقم بغرضِ حفاظت سرکاری بینک میں رکھنا بہرحال جائز ہے، لیکن فکس ڈپازٹ کھاتے میں رکھنا ،اور جمع شدہ رقم سے زائد رقم حاصل کرکے ادارے میں خرچ کرنا قطعی حرام اور ناجائز ہے، کیوں کہ اس کھاتے میں رقم رکھنے کا مقصد ہی سود حاصل کرنا ہوتاہے۔(۱)فیوچر مارکیٹنگ کا شرعی حکم مسئلہ(۳۱۰): آج کل بازاروں میں تجارت کی ایک خاص قسم رائج ہے ، جس کو فیوچر مارکیٹنگ(Futur Marcketing)کہا جاتا ہے، یعنی مستقبل کی تاریخ پر خریدوفروخت، اس کا آغاز ۱۸۴۸ء میں شیکاگو (Chicago)میں ہوا،اس کے لئے مستقل ایک منڈی شکاگو بورڈ آف ٹریڈ (Chicago Board of trade)کے نام سے قائم کی گئی ۔ ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب‘‘: لقولہ تعالی :{الذین یأکلون الربوا لا یقومون إلا کما یقوم الذي یتخبطہ الشیطان من المس ذلک بأنہم قالوا إنما البیع مثل الربوا وأحل اللہ البیع وحرم الربوا} ۔ (سورۃ البقرۃ : ۲۷۵) ما فی ’’ التفسیر الکبیر للإمام الرازی‘‘: أما ربا النسیئۃ فہو الأمر الذي کان مشہوراً متعارفاً في الجاہلیۃ ، وذلک أنہم کانوا یدفعون المال علی أن یأخذوا کل شہر قدراً معیناً ویکون رأس المال باقیاً ثم إذا أحل الدین طالبوا المدیون برأس المال، فإن تعذر علیہ الأداء زادوا في الحق والأجل، فہذا ہو الربا الذي کانوا في الجاہلیۃ یتعاملون بہ ۔ (۳/۷۲)