محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
جس چیز پر ناک اور پیشانی نہ ٹکے اس پر سجدہ درست نہیں مسئلہ(۶۸): ہرایسی چیز پر سجدہ کرنا جائز ہوگا جس پر ناک اور پیشانی لگ جائیں، اگر کسی ایسی چیز پر سجدہ کیا جس پر ناک اور پیشانی نہ ٹک سکیں تو سجدہ جائز نہ ہوگا، اور جب سجدہ نہ ہوگا تو نماز بھی نہ ہوگی، روئی کے گدے پر یہ دونوں چیزیں ٹک جاتی ہیں لہذااس پر سجدہ کرنا جائز ہوگا۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الدر المختار‘‘: وشرطُ سجودٍ فالقرار لجبہۃٍ وقُربُ قعودٍ حدُّ فصلٍ محرَّرُ۔ ’’درمختار‘‘۔ قولہ : (لجبہۃٍ) أي یفترض أن یسجد علی ما یجد حجمہ، بحیث إن الساجد لو بالغ لا یتسفل رأسہ أبلغ مما کان علیہ حال الوضع ، فلا یصح علی نحو الأرز والذرۃ ، إلا أن یکون في نحو جوالق ، ولا علی نحو القطن والثلج والفرش إلا إن وجد حجم الأرض بکبسہ ۔ (رد المحتار: ۲/۱۴۳؍۱۴۴) (جدید فقہی مسائل:۱/۱۳۲، فتاویٰ حقانیہ:۳/۸۳)