محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
معیشت کا کردار انسانی زندگی پر باری تعالیٰ کا ارشاد ہے : {نحن قسمنا بینہم معیشتہم فی الحیٰوۃ الدنیا ورفعنا بعضہم فوق بعض درجٰت لیتخذ بعضہم بعضاً سخریاً} ۔ ترجمہ : … ہم نے تو ان کے درمیان ان کی دنیوی زندگی (تک ) میں ان کی روزی تقسیم کر رکھی ہے ، اور ہم نے ایک کے درجے دوسرے سے بلند کر رکھے ہیں تاکہ ایک دوسرے سے کام لیتا رہے۔(زخرف:۳۲) تفسیر:…آیت سے دو امور مستنبط ہو تے ہیں : (۱)دنیا میں معاشی تقسیم یوں ہی اٹکل پچو نہیں ، ایک خاص نظام تکوینی کے ماتحت چل رہی ہے۔(۲) معاشی حیثیت سے بھی درجات کا فرق بالکل فطر ی وطبعی ہے، کوئی دائن ہوگا ، کوئی مدیون، کوئی دولتمند ، کوئی بے مایہ ۔ نیز {ورفعنا بعضہم بعضاً سخریاً} … معاشرہ میں فرقِ مراتب بالکل فطری وطبعی ہے ، کوئی دولتمند ہوگا کوئی نادار ، کوئی افسر کوئی ماتحت ، بے طبقات معاشرہ سے اس کا لفظ ہی سرے سے بے معنی ہے، باقی بڑے چھوٹے کا نفس فرق تو قائم رہے گا، اور اسے قائم رہنا چاہئے ۔(ماجدی) ارشادِ خداوندی ہے :{وجعلنا لکم فیہا معایش}… اور ہم نے اس میں معاش کے سامان تمہارے لیے بھی بنائے۔(حجر:۲۰) تفسیر: … معایش کے تحت میں ماکولات ، مشروبات، ملبوسات داخل ہیں۔ (ماجدی)