محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
زراعت پر لی ہوئی زمین کا فسخِ اجارہ (Termination) مسئلہ(۳۳۵): اگر کسی شخص نے کسی سے بطورِ زراعت زمین لی ہو اور مدتِ اجارہ ختم ہوجائے یا فسخ ہوجائے اور کھیتی تیارہونے میں کچھ وقت باقی ہو، تو مستاجر کو اجازت ہے کہ وہ کھیتی تیار ہونے کے بعد زمین واپس کرے، کیوں کہ پہلے واپس کرنے میں مستاجر کو نقصان ہے، لیکن اس میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ جتنا وقت فسخِ اجارہ یا اختتامِ اجارہ کے بعد گزرے گا اس کی اجرتِ مثل کرایہ دار کے ذمہ واجب ہوگی، اس میں فریقین کی رعایت ہے، موجر کی رعایت تو اس طرح ہے کہ اس کو زمین کی اجرتِ مثل ملیگی اور کرایہ دار کی رعایت اس طرح ہے کہ اس کو کھیتی تیار ہونے تک کی مہلت مل جائیگی،البتہ اگر فریقین میں سے کسی کا انتقال ہونے کی وجہ سے معاملہ فسخ (Termination) ہوا ہے تو پھر کرایہ دار طے شدہ اجرت ہی دے گا۔ ------------------------------ =وشرط اللزوم نوعان : النوع الأول ؛ وجود شرط الانعقاد والنفاذ والصحۃ لأن الإجارۃ التي لا تکون منعقدۃ لا تکون لازمۃ ۔ النوع الثاني ؛ أن تکون الإجارۃ خالیۃ من أحد الخیارات ولذلک فالتي یکون فیہا أحد الخیارات لا تکون لازمۃ ۔ (۱/۴۹۵؍۴۹۶ ، کتاب الإجارۃ ، الفصل الثاني في شروط انعقاد الإجارۃ ونفاذہا ، وکذا في الفتاوی الہندیۃ : ۴/۴۱۰؍۴۱۱ ، کتاب الإجارۃ ، مطلب شروط الإجارۃ) ومتی مات المؤاجر أو المستأجر انقضت الإجارۃ فی جمیع ما ذکرنا فی قول أبی حنیفۃ وأصحابہ وأبی عبد اللہ ولاتنفسخ فی قول الشافعی ۔ (النتف فی الفتاوی : ۳۴۹ ، کتاب الإجارۃ ، فسخ الإجارۃ)