محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
موجودہ دور میں پگڑی کا شرعی اعتبار سے متبادل حل مسئلہ(۳۴۲): جب پگڑی کا رواج دنیا میں شائع اور ذائع ہوگیا، یعنی بہت زیادہ عام ہوگیااور بعض صورتوں میں مستاجراور بعض صورتوں میں موجر دونوں شرعی اصولوں کے خلاف عمل کرنے لگے، اور حلال وحرام کی کوئی تمیز باقی نہ رہی ،تو بڑے بڑے فقہاء اور علماء معاصر سرجوڑ کر اس کا شرعی متبادل حل تلاش کرنے کی کوشش کرنے لگے اور ’’ المجمع الفقہ الإسلامي جدہ ‘‘یعنی جدہ فقہ اکیڈمی نے اپنے چوتھے سیمینار( منعقدہ ۱۸؍تا ۲۳؍ جمادی الاخریٰ ۱۴۱۸ھ مطابق : ۱۱؍فرو ری ۱۹۸۸ء) میں انتہائی بحث ومباحثہ کے بعد دنیا بھر سے جمع ہونے والے فقہاء وعلماء اسلام کے اتفاق سے ایک قرارداد منظور کی۔ اسی طرح اس موضوع پر اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا نے دوسرے فقہی سیمینار (منعقدہ ۱۹۸۹ء بمقام ہمدرد سیمینار ہال دہلی )میں بڑی بحث و تمحیص کے بعد پگڑی کے صحیح حل پر تجاویز پیش کی، ان دونوں سیمیناروں کی تجاویز کو ذیل میں ذکر کیا جارہا ہے، تا کہ پگڑی کا شرعی حل قارئین کے سامنے واضح ہوجائے ،اور اسلامی طریقے سے اس پر عمل کیا جاسکے ۔