محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
نیز یہ ہندوانہ رسم ہے جومسلمانوں میں رائج ہوگئی ہے، لہذا اس سے بچنا لازم اور ضروری ہے۔ (۱)جہیز لڑکی کی ملک ہے یا باپ کی؟ مسئلہ(۲۴۲): جہیز میں دیا گیا سامان لڑکی کی ملک ہے ، باپ دوبارہ واپس نہیں لے سکتا، اور نہ خسر وغیرہ لے سکتے ہیں ، لیکن یہ مسئلہ عر ف پر مبنی ہوگا، اگر کسی جگہ کا عرفِ دائمی یہ ہو کہ باپ جو سامان دیتا ہے وہ بطورِ جہیز دیتا ہے نہ کہ بطورِ عاریت ، تواب یہ سامان لڑکی کاہی سمجھاجائیگا، لیکن اگر کسی جگہ کا عرف یہ ہو کہ باپ جو سامانِ جہیز دیتا ہے وہ بطورِ عاریت ہے تو اب لڑکی اس سامان کی مالک نہیں بنے گی،بلکہ باپ ہی اس کا مالک رہیگا، لیکن اگر باپ اشرافِ ناس میں سے ہے، اور جو سامانِ جہیز دیا گیا ہے وہ بقدرِ عرف ورواج ہے تواب وہ لڑکی کا سامان سمجھا جائیگا،اور اگر سامان عرف ورواج کی مقدار سے زائد ہے تو وہ زائد سامان عاریۃً ہوگا، اور لڑکی کے باپ ہی کا مال سمجھا جائیگا لڑکی کا نہیں ۔(۲) ------------------------------ (۱) قال اللہ تعالی : {یآیہا الذین اٰمنوا لا تأکلوا أموالکم بینکم بالباطل} ۔ (سورۃ النساء : ۳۰) ما في ’’ السنن لأبي داود‘‘ : وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ من تشبہ بقوم فہو منہم ‘‘ ۔ (ص : ۵۵۹ ، کتاب اللباس ، باب لباس الشہرۃ) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما فی ’’النہر الفائق‘‘: ولو جہز بنتہ وسلمہ إلیہا لیس لہ في الإستحسان استردادہ منہا وعلیہ الفتوی ۔ (۲/۲۶۵، کتاب النکاح ، باب المہر)=