محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
آلاتِ تحقیق کا عورت کی شرمگاہ میں داخل کرنا مسئلہ(۱۸۰): بسا اوقات تحقیقِ مرض کیلئے بعض آلات عورت کے آگے کی راہ سے رحم تک پہونچائے جاتے ہیں، اگر ان آلات پر کوئی دواوغیرہ لگائی گئی ہوتو دواکا کچھ نہ کچھ جزء اندر باقی رہے گا، اس لیے روزہ فاسد ہوگا(۱)،البحرالرائق میں ہے کہ : ’’جب انگلی پانی یا تیل سے ترہو توپانی یا تیل کے پہنچنے کی وجہ سے روزہ فاسد ہوگا ‘‘ (۲) ، اسی طرح رد المحتارمیں ہے:’’اندر کچھ نہ کچھ تری کے باقی رہ جانے کی وجہ سے روزہ فاسد ہوگا۔(۳) ------------------------------ =ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : بأن الدبر والفرج الداخل من الجوف إذ لا حاجز بینہما وبینہ فہما في حکم ۔ (۳/۳۷۲) (فتاوی حقانیہ :۴/۱۶۸، فتاوی رحیمیہ:۷/۲۵۶) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ موقع علماء الشریعۃ : مفطرات الصیام المعاصرۃ للشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی‘‘ : إن المنظار لا یفطر إلا إذا وضع مع المنظار مادۃ دہنیۃ مغذیۃ تسہل دخول المنظار فہہنا یفطر الصائم بہذہ المادۃ لا بدخول المنظار لأنہ لا یفطر إلا المغذي۔ (۲) ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : إلا إذا کانت الاصبع مبتلۃ بالماء أو الدہن فحینئذ یفسد لوصول الماء أو الدہن ۔ (۲/۴۸۷) (۳) ما في ’’ رد المحتار‘‘ : لبقاء شيء من البلۃ في الداخل ۔ (۳/۳۶۹) (خیر الفتاوی:۴/۷۷)