محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
انٹرنیٹ کے ذریعہ کسی دوسرے کا کریڈٹ کارڈ نمبر ،اور اس کا پاس ورڈ حاصل کرکے خفیہ طورپرخریدوفروخت کرنا مسئلہ(۴۱۸): انٹرنیٹ کے ذریعہ کسی کا کریڈٹ کارڈ(Credit Card) نمبر اور اس کا پاس ورڈ (Password)حاصل کرکے، اس کے کھاتے سے خفیہ طور پر خریدو فروخت کر نا، جس کا بل، کریڈٹ کارڈ والے کوآتا ہو، شرعاًناجائز وحرام ہے ، اور اس طرح کے مال کے استعمال پر سخت وعید وارد ہوئی ہے ۔(۱)ای -میل (E-Mail) کے ذریعہ بیع وشراء (خریدوفروخت )کرنا مسئلہ(۴۱۹): اگرکسی شخص نے کسی شخص کو ،ایـ۔میل(E-Mail) کے ذریعہ بیع (بیچنے)کی پیشکش کی ،تو جب وہ شخص جسے یہ پیشکش کی گئی ،اس ای۔میل E-Mail) (کوپڑھے، ا سی وقت اس کی جانب سے قبولیت کا اظہار صحتِ بیع کیلئے ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب ‘‘ : لقولہ تعالیٰ:{لا تأکلو أموالکم بینکم بالباطل إلا أن تکون تجارۃً عن تراضٍ منکم} ۔ (سورۃ النساء :۲۹) ما فی ’’ الصحیح المسلم ‘‘ : ’’ کل المسلم علی المسلم حرام ، عرضہ ومالہ ودمہ ‘‘۔ (۲/۳۱۷،کتاب البر والصلۃ والأدب، باب تحریم ظلم المسلم وخذلہ واحتقارہ إلخ، السنن للترمذي: ۲/۱۴،کتاب البر والصلۃ، باب ماجاء في شفقۃ المسلم علی المسلم) ما في’’ الحدیث النبوي ‘‘ : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :’’ لا یحل مال امرئ مسلم إلا بطیب نفس منہ ‘‘۔ (السنن الکبری للبیہقي: ۶/ ۱۶۶،کتاب الغصب ، مشکوۃ المصابیح : ص ۲۵۵)