محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
لیڈیز ڈاکٹر کا روزہ دار عورت کی شرمگاہ میں ہاتھ ڈالنا مسئلہ(۱۸۱): حمل کے ابتدائی ایام میں لیڈیز ڈاکٹر بعض مرتبہ دستانہ پہن کر اور بعض مرتبہ دستانے کے بغیر حاملہ عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈال کر معائنہ کرتی ہے ، تو اس بارے میں حکم یہ ہے کہ اگر لیڈیز ڈاکٹر خشک دستانہ پہن کر ،یا خشک انگلی داخل کرکے معائنہ کرتی ہے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، اور اگر گیلا دستانہ یا گیلی انگلی شرمگاہ میں داخل کرتی ہے ، یا ایک مرتبہ خشک دستانہ یا خشک انگلی داخل کرنے کے بعد جب اس پررطوبت لگ جائے ، نکال کر دوبارہ داخل کرتی ہے تو روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی ، کفارہ نہیں۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : ولو أدخل إصبعہ في إستہ أو المرأۃ في فرجہا لا یفسد وہو المختار إلا إذا کانت مبتلۃ بالماء أو الدہن فحینئذ یفسد لوصول الماء أو الدہن ، ہکذا في الظہیریۃ ۔ (۱/۲۰۴ ، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم ویوجب القضاء ، البحر الرائق :۲/۴۸۷ ، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم ، الدر المختار مع رد المحتار:۳/۳۲۹ ، الفتاوی التاتارخانیۃ :۲/۱۰۳، کتاب الصوم ، الفصل الرابع ما یفسد الصوم ، بدائع الصنائع :۲/۲۴۴، کتاب الصوم ، مفسداتہ ، تبیین الحقائق : ۲/۱۸۳، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسد) (خیر الفتاوی :۴/۸۷ ، بہشتی زیور:۱۳۱، ۱۳۲)