محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
۳-…زیب وزینت اور آرائشِ جمال کے جذبات کی تسکین وتکمیل کے لیے اپنی حقیقی ضرورتوں کو نظر انداز کرنا ،یا اس کے لیے قرض در قرض کے بوجھ تلے دبتے چلے جانا شرعاً جائز نہیں۔ لحدیث عبد اللہ بن قتادۃ : یحدث عن أبیہ أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم أتي برجل لیصلی علیہ فقال النبي صلی اللہ علیہ وسلم : ’’صلوا علی صاحبکم فإن علیہ دیناً ‘‘ قال أبو قتادۃ: ہو عليّ ، فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ’’ بالوفاء ‘‘ فقال : بالوفاء ، فصلی علیہ ۔ (ترمذی شریف : ۱/۲۰۵ ، أبواب الجنائز ، باب ماجاء في المدیون) ۴-…ناک اور دوسرے اعضاء خلقی طور پر کم خوبصورت اور غیر مناسب ہوں ، مگر انسان کی عمومی معتاد خلقت کے دائرہ سے باہر نہ ہوں ، تو محض زینت اور خوبصورتی کے لیے پلاسٹک سرجری کرانا تغییر خلق اللہ میں داخل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ہے۔ (تجویزنمبر۴، بابت پلاسٹک سرجری، اٹھارہواں فقہی سیمینار، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا)عورتوں کی زینت سے متعلق خاص حدود قیود : ۱-…عورت زینت اختیار کرسکتی ہے، مگرغیر محرم کے سامنے اس پر اپنی زینت کو چھپائے رکھنا فرض ہے۔ ارشادِ باری تعالی ہے:{وقل للمؤمنات یغضضن من أبصار ہن ویحفظن فروجہن ولا یبدین زینتہن}۔…اور آپ کہہ دیجئے ایمان والیوں سے کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت رکھیں، اور اپنا سنگار ظاہر نہ ہونے دیں۔(سورۂ نور:۳۱)