محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
غیر مسلموں کو ان کے تہواروں کے موقع پر مبارکباد دینا مسئلہ(۳۸۳): غیر مسلموںکو ان کے تہواروں کے موقع پر مبارکبا د دینا درست نہیں ہے ، البتہ خیر سگالی کی غرض سے مبارکباد کے بدلہ بدھائی کا لفظ استعمال کرنے کی ضرورۃً گنجائش ہے، بشرطیکہ یہ دو باتیں پیش نظر ہوں : ۱-… مذہب کی بنیاد پر منافرت کا ما حول ختم ہو گا ۔۔۲-… غیر مسلموں کے سماج میں مسلمانوں کے لیے محبت وہمدردی کے جذبات پیدا ہونگے ۔(۱) ------------------------------ =بالمودۃ من دون المؤمنین ثم توعدوہم علی ذلک فقال تعالی: { ومن یفعل ذلک فلیس من اللہ في شيء} أي ومن یرتکب نہی اللہ من ہذا فقد برئ من اللہ، کما قال اللہ تعالی: {یا أیہا الذین آمنوا لا تتخذوا عدوي وعدوکم أولیآء تلقون إلیہم بالمودۃ} إلی أن قال: { ومن یفعلہ منکم فقد ضل سواء السبیل}، وقال تعالی: {یا أیہا الذین آمنوا لا تتخذوا الیہود والنصاری أولیاء بعضہم أولیاء بعض، ومن یتولہم منکم فإنہ منہم} الآیۃ، وقولہ تعالی: { یا أیہا الذین آمنوا لاتتخذوا الکافرین أولیاء من دون المؤمنین أتریدون أن تجعلوا للہ علیکم سلطاناً مبیناً} ۔ (۱/۲۷۶ ، آل عمران : ۲۸) ما فی ’’ التفسیر الکبیر للإمام الرازی ‘‘: قال الإمام الرازي في تفسیر ہذہ الآیۃ : الحکم الثالث للتقیۃ: أنہا إنما تجوز فیما یتعلق بإظہار الموالاۃ والمعاداۃ، وقد تجوز أیضاً فیما یتعلق بإظہار الدین ، فأما ما یرجع ضررہ إلی الغیر کالقتل والزنا وغصب الأموال، والشہادۃ بالزور وقذف المحصنات، وإطلاع الکفار علی عورات المسلمین فذلک غیر جائز البتۃ ۔ (۸/۱۹۴) (آپ کے مسائل اور ان کا حل:۱/۶۴) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الفتاوی التاتارخانیۃ ‘‘: وفي التخییر: واتفق مشایخنا أن من رأی أمر الکفار حسناً فہو کافر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اجتمع المجوس یوم النیروز فقال مسلم : ’’ خوب رسمی نہادہ اند ‘‘ ، أو قال : ’’ نیک آئین نہادہ اند ‘‘ یخاف علیہ الکفر ۔ (۴/۲۷۰ ، کتاب أحکام المرتدین ، فصل في الخروج إلی النشیدۃ والذہاب إلی ضیافۃ)