محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
فرقۂ قادیانیت کا مختصر تعارف مسئلہ(۴): قادیان ضلع گورداس پور’’ پنجاب‘‘ کا ایک قصبہ ہے، یہیں مرزا غلام احمد کی پیدائش ہوئی تھی، اس نے پہلے مسیحِ موعودہونے کا دعوی کیا، پھر اس کے بعد نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا اور اپنا ایک مستقل دین قائم کیا اور اس پر ایمان لانے والوں کو صحابہ کا ہم رتبہ قرار دیا، او راس کی بیوی کو ام المؤمنین کا لقب دیا، اس ملت ومذہب پر ایمان لانے والے فرقہ کو فرقۂ قادیانیت کہا جاتا ہے۔فرقۂ قادیانیت کے عقائد: قادیانیوں کے عقائد یہ ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین نہیں تھے،(۱) خدا کی وحی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منقطع نہیں ہوئی، مہدی موعود قریش کے خاندان سے نہیں ہونا چاہیے۔ مسیحِ موعود نبی ہونگے۔ اللہ تعالی کے ہاتھ پیر ہیں ۔ ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الکتاب ‘‘ : { ما کان محمد أبا أحد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین} ۔ (الأحزاب:۴۰) ما في ’’ الصحیح البخاري ‘‘ : أن ابا ہریرۃؓ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ’’ لم یبق من النبوۃ إلا المبشرات ، قالوا: وما المبشرات؟ قال: الرؤیا الصالحۃ ‘‘ ۔ ( ۲/۱۰۳۵، کتاب التعبیر) ما في ’’ الحدیث النبوي ‘‘ : عن أبي ہریرۃ رضي اللہ عنہ أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: ’’ إن مثلي ومثل الأنبیاء من قبلي کمثل رجل بنی بیتاً فأحسنہ وأجملہ إلا موضع لبنۃ من زاو یۃ فجعل الناس یطوفون بہ ویتعجبون لہ ویقولون : ہلا وضعت ہذہ اللبنۃ ؟ قال : فأنا اللبنۃ وأنا خاتم النبیین ‘‘ ۔ (الصحیح البخاري :۱/ ۵۰۱، باب خاتم النبیین)=