محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
طلوعِ فجر کے بعد دوا کا اثر منہ میں محسوس ہونا مسئلہ(۱۷۳): دوائی کھانے کے بعد اگر طلوعِ فجر کے وقت یا اس کے بعد، منہ میں دوائی کا اثر محسوس ہو تو روزہ فاسد نہیں ہو گا ،بشرطیکہ حلق سے نیچے نہ جائے ، لیکن جب حلق سے اتر کر پیٹ کے اندر پہنچ جا ئے تو پھر روزہ باقی نہیں رہے گا،بلکہ فاسد ہو جائے گا۔(۱)دانت کا خون اگر زیادہ ہے تو مفسد صوم ہے مسئلہ(۱۷۴): روزے کی حالت میں اگر دانت سے خون نکل کر حلق میں چلاجائے ،اور خون کا مزہ حلق میں محسوس ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا ، اسی طرح خون تھو ک سے زیادہ یا مساوی یعنی برابرہو تب بھی روزہ فاسد ہو جائے گا ،اور صرف قضا واجب ہوگی کفارہ نہیں۔(۲) ------------------------------ = ما في ’’ کتاب المبسوط للسرخسي ‘‘ : ثم حاصل المذہب عندنا أن الفطر متی حصل بما یتغذی بہ أو یتداوی بہ تتعلق الکفارۃ بہ زجراً ، فإن الطباع تدع إلی الغذاء وکذلک الدواء لحفظ الصحۃ إو إعارتہا ۔ (۳/۷۹ ، کتاب الصوم) (امداد الفتاوی :۲/۱۳۱، فتاوی حقانیہ:۴/۱۶۰) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ السعایۃ في کشف ما في شرح الوقایۃ ‘‘ : قال العلامۃ عبدالحي : ودخول شيء في فمہ فإنہ لو دخل شيء من الخارج في فمہ لا یفسد صومہ ما لم یدخل في حلقہ ، وھذا آیۃ کونہ خارجاً فإنہ لوکان داخلاً لفسد صومہ في ہذہ الصورۃ لأن دخول شيء من الخارج إلی الداخل مفسد لہ ۔ (۱/۲۷۸،کتاب الطہارۃ، فرض الغسل) (فتاوی حقانیہ : ۴/۱۶۰) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وإن کانت الغلبۃ للدم یفسد صومہ وإن کانا سواء أفسد أیضاً استحساناً ۔ (۱/ ۲۰۳، الباب الرابع فیما یفسد وما لا یفسد)=