محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ضبطِ ولادت ومنعِ حمل اور ’’ ہم دو ہمارے دو ‘‘ کا نعرہ مسئلہ(۳۷۵): کوئی ایسا عمل جس کا مقصد نسلِ انسانی کو منقطع کرنا ،یا محدود کرنا ہو ، اسلام کے بنیادی تصورات کے خلاف اور ناجائز ہے ۔ بطور فیشن خاندان کو مختصر کرنا جیسے آج کل یہ نعرہ دیا جارہا ہے’’ ہم دو اور ہمارا ایک‘‘ ’’ہم دو ہمارے دو‘‘دو بچوں میںہے خوشحالی ، روز مناؤ عید دیوالی،اوریہ بہانہ بناکر ،کہ بچوں کی کثرت مشغولیتوں کو متاثر کرنے اور سماجی دلچسپیوں میں رکاوٹ کا ذریعہ ہوا کرتی ہے، آپریشن کروانا اور ولادت کے سلسلے کو روک دینا بھی کسی حال میں جائز نہیں ۔ (۱) ------------------------------ =ما فی ’’ الأشباہ والنظائر لإبن نجیم‘‘ : ’’ الضرورات تبیح المحظورات ‘‘ ۔ (۱/۳۰۷) ما فی ’’ تحفۃ الفقہاء ‘‘: ولا یباح المس والنظر إلی ما بین السرۃ والرکبۃ إلا في حالۃ الضرورۃ بأن کانت المرأۃ ختانۃ تختن النساء ۔ (۳/۳۳۴، الحظر والإباحۃ، المبسوط للسرخسي:۱۰/ ۱۵۶، کتاب الاستحسان، خلاصۃ الفتاوی: ۴/۳۶۳، الفصل الخامس، نوع منہ) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: لقولہ تعالی:{ یآیہا الذین آمنوا لا تحرموا طیبٰت ما أحل اللہ لکم ولا تعتدوا إن اللہ لا یحب المعتدین}۔ (سورۃ المائدۃ:۸۷) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: لقولہ تعالی:{ ولا تقتلوا أولادکم من إملاق نحن نرزقکم وإیاہم}۔ [سورۃ الأنعام :۱۵۲] … وقولہ تعالی : {ولا تقتلوا أولادکم خشیۃ إملاق نحن نرزقہم وإیاکم ، إن قتلہم کان خطأً کبیراً} ۔ [سورۃ بني اسرائیل : ۳۱] … وأیضاً : {ولآمرنہم فلیبتکن آذان الأنعام ولآمرنہم فلیغیرن خلق اللہ} ۔ (النساء : ۱۱۹) ما فی ’’ مشکوٰۃ المصابیح ‘‘ : وعن معقل بن یسار قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ تزودوا الودود الولود فإني مکاثر بکم الأمم ‘‘ ۔ رواہ أبوداود ۔ (ص : ۲۶۷ ، کتاب النکاح)=