محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
قلب میں ایسا نور پیدا ہوگا جس سے وہ ہر حال میں صابر وشاکر اور تسلیم ورضا سے رہے گا اور سکون وجمعیت خاطر کی اصل یہی رضا ہے۔(ماجدی)ایک غلط فہمی کا ازالہ: آج کل بہت سارے کمزور مسلمان مغربی ویورپی ممالک کی بڑھتی ہوئی معیشت اورنگاہوں کو خیرہ کرنے والی ترقی ،اور تونگر کافروں کو دیکھ کر دل ہی دل میں سوچتے رہتے ہیں ، کہ اللہ تعالی نے ان کو دنیا کی تمام نعمتیں دے رکھی ہے، عیش وعشرت کی زندگی مہیا کی ہے ،اور ہم مسلمان ہیں ، اسلام کے نام لیواہیں ، مگر ہمار ی معیشت ایسی کہ عیش (گزران)کے لیے بھی کافی نہیں، یہ ایک غیر اسلامی فکر ہے ، کیوں کہ ارشادِ خداوندی ہے : … {ولولا أن یکون الناس أمۃ واحدۃ لجعلنا لمن یکفر بالرحمن لبیوتہم سقفاً من فضۃ ومعارج علیہا یظہرون، ولبیوتہم أبواباً وسرراً علیہا یتکئون ، وزخرفاً وإن کل ذلک لما متاع الحیوٰۃ الدنیا ، والآخرۃ عند ربک للمتقین}…اور اگر یہ بات نہ ہوتی کی سب لوگ ہوجائیں ایک دین پر تو ہم دیتے ان لوگوں کو جو منکر ہیں رحمن سے ان کے گھروں کے واسطے چھت چاندی کی اور سیڑھیاں جن پر چڑھیں اور ان کے گھروں کے واسطے دروازے اور تخت جن پر تکیہ لگا کر بیٹھیں، اور سونے کے ، اور یہ سب کچھ نہیں ہے مگر برتنا دنیا کی زندگانی کا اور آخرت تیرے رب کے یہاں انہی کے لیے ہے جو ڈرتے ہیں۔[زخرف:۳۳،۳۴،۳۵] یعنی اللہ کے ہاں اس دنیوی مال دولت کی کوئی قدر نہیں ، نہ اس کا دیا جانا کچھ قرب ووجاہت عند اللہ کی دلیل ہے ، یہ تو ایسی بے قدر اور حقیر چیز ہے کہ اگر ایک خاص