محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ڈارون کا نظریہ رکھنے والے کے لیے توبہ اور تجدیدِ ایمان ضروری ہے مسئلہ (۷) : آج ہر چیز کے بارے میں تحقیق ہورہی ہے، اور لوگ اپنی اپنی تحقیق پیش کررہے ہیں، ان ہی میں سے ایک ’’ڈارون‘‘ نام کا شخص ہے، جس نے اپنی تحقیق کے مطابق یہ نظریہ پیش کیا کہ انسان مٹی سے نہیں پیدا کیا گیا ہے، بلکہ اس کی ابتداء بندر سے ہوئی ہے ،جبکہ اللہ تعالی نے انسان کو مٹی سے پیدا کیا ہے، لہذا اس کا یہ عقیدہ قرآن وحدیث کے بالکل خلاف ہے، یہ بے سرو پا اور ملحدانہ عقیدہ ہے، اسلام سے اس کا کوئی تعلق نہیں ،اس لئے اگر کوئی شخص(معاذ اللہ) اس قسم کا عقیدہ رکھتا ہو تو اسے فوراً اپنے اس عقیدے سے توبہ کرنا چاہیے اور تجدیدِ ایمان وتجدیدِ نکاح کرنا چاہیے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {یا أیہا الذین اتقوا ربکم الذي خلقکم من نفس واحدۃ وخلق منہا زوجہا وبث منہما رجالاً کثیراً ونساء} ۔ (النساء :۱) وقال تعالی: {یا أیہا الناس إنا خلقناکم من ذکر وأنثی وجعلنٰکم شعوباً وقبائل لتعارفوا} ۔ (الحجرات : ۱۳) وقال تعالی : {ہو الذي خلقکم من نفس واحدۃ وجعل منہا زوجہا لیسکن إلیہا} ۔ (سورۃ الأعراف: ۱۸۹) وقال تعالی: {قل ہو الذي أنشأکم وجعل لکم السمع والأبصار والأفئدۃ} ۔ (الملک : ۲۳) وقال تعالی : {ولقد خلقنا الإنسان من صلصال من حمإ مسنون} ۔ (النحل :۲۶) وقال تعالی:{ اللہ یبدأ الخلق ثم یعیدہ ثم إلیہ ترجعون} ۔ (الروم:۱۱)