محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
قیمتی اشیاء کا نمونہ دکھا کر بیع کرنا مسئلہ(۲۷۷): ذوات القیم یعنی قیمتی اشیاء جن کی مثل (Sample) پیش کرکے اندازہ نہ لگایا جاسکتاہو، جیسے بکری ، گائے ، بھینس اور دیگر جانور، ان کے ریوڑ کی بیع ایک جانور کا نمونہ (Sample) دکھا کر جائز نہیں ہوگی ۔(۱)ڈالر ،پونڈ، ریال وغیرہ سے عقدِ بیع مسئلہ(۲۷۸): ایکسپورٹر (Exporter)غیر ملکی تاجروں کے ہاتھ مال فروخت کرتا ہے، تومال کی قیمت امریکن ڈالر،پونڈ،ریال، درہم،دینار وغیرہ (غیر ہندوستانی کرنسی) ہوتی ہے اور یہ رقم سرکاری بینک کے توسط سے ایکسپورٹر کو موصول ہوتی ہے، لیکن بینک اس کو ہندوستانی کرنسی دیتی ہے، ایسی صورت میں غیر ملکی کرنسی کبھی اَپ( UP)اور کبھی ڈاؤن( Down) ہوتی ہے، اگر اَپ ہو یعنی غیر ملکی کرنسی کا بھاؤ بڑھ جائے تو ایکسپورٹر کو ہندوستانی روپئے زیادہ مل جاتے ہیں، اور اگر ڈاؤن ہو یعنی غیر ملکی کرنسی کا بھاؤ گر جائے تو کم روپئے ملتے ہیں، تو شرعاً یہ زیادتی سود نہیں ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ :وإن کان یتفاوت آحادہا کالثیاب والدواب لا بد من رؤیۃ کل واحد منہا والجوز والبیض من ہذا القبیل ۔ (۳/۳۷ ، کتاب البیوع ، باب خیار الرؤیۃ) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ :وإن کان آحادہ تتفاوت وہو الذي لا یباع بالنموذج کالثیاب والدواب والعبید فلا بد من رؤیۃ کل واحد من أفرادہ ، لأنہ برؤیۃ بعضہا لا یقع العلم بالباقي للتفاوت والجوز والبیض من ہذا القسم ۔ (۴/۳۲۵ ، کتاب البیوع ، باب خیار الرؤیۃ ، دار الکتب العلمیۃ بیروت) (ایضاح النوادر:۲۵)