محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
چہرے کا مساج کروانا درست نہیں ہے مسئلہ(۴۴۷): فیس مساج(Face massage) کروانا، یعنی گال، ناک ، گردن وغیرہ پر کریم (Cream)یا اس جیسی چیز سے اتنی مالش کرنا کہ چمڑی باریک ہوجائے ،اس عمل کا کرنا اور کروانا دونوں ناجائز ہیں ۔(۱)مرد و عورت خضاب استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟ مسئلہ(۴۴۸): سرخ خضاب مرد اور عورت دونوں کے لیے جائز بلکہ مستحب ہے، اورسیاہ خضاب مرد و عورت دونوں کے لیے مکروہِ تحریمی ہے ، البتہ مرد کے لیے میدانِ جہاد میں دشمنانِ اسلام کو مرعوب کرنے کے لیے سیاہ خضاب کرنابالاتفاق محمود ومستحسن ہے ۔ اسی طرح ہیئر کلرکے نام سے جو مہندی لگائی جاتی ہے ،اگر وہ بالوں کو خالص سیاہ کردے تو مکروہ تحریمی،اور اگر سیاہ مائل بسرخ کردے تو بلا کراہت اس کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ اس میں اور کوئی مانعِ شرعی موجود نہ ہو ۔ ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ أحکام تجمیل النساء ‘‘: وبعد النظر إلی أقوال الفقہاء فیہا أن القول بالإباحۃ ہو الأولی شرط أن لا تکون ہذہ المواد مضرۃ ، فإن کانت مضرۃ فإن الحکم یتغیر إلی المنع إذا سبق القول بأن التحریم یتبع الخبث والضرر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فالمکیاج إذا کان یجملہا ولا یضرہا فإنہ لا بأس بہ ولا حرج ولکني سمعت أن المکیاج یضر بشرۃ الوجہ، وأنہ بالتالي تتغیر بہ بشرۃ الوجہ تغیراً قبیحاً قبل زمن تغیرہا في الکبر ۔ (ص : ۲۰۰؍۲۰۱ ، المطلب الرابع أحکام عامۃ فی تجمیل الوجہ)