محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
نکاح میں انجام پانے والی بدعات وخرافات مسئلہ(۲۴۳): نکاح میں گانا بجانا ،ناچنا نچوانا، ویڈیو شوٹنگ کرنا، فوٹو کھچوانا ، عورتوں کا بے پردہ گھومنا، مردو عورت کا ایک ساتھ کھاناکھانا، عورتوں کا غیر محرموں کے ساتھ باتیں کرنا، مستی مذاق کرنا ، محرمات کا داماد کے گال پر ہاتھ پھیر کر انگلیاں پھوڑنا، بہنوئی کے جوتے چپل چھپا دینا ، بارات کا راستہ روکنا، گولہ اور پٹاخے پھوڑنا ، عورتوں کا اشعار اور گیت گانا، مرد کا ہاتھ پاؤں پر مہندی لگانا، دولہا اور دلہن کو سہرا اور گجرا وغیرہ پہنانا، دولہا دلہن کا ایک جگہ بیٹھنا جبکہ دلہن کا منہ کھلا ہوا ہو، اور نوجوان لڑکے لڑکیاں ارد گردہوں، گھوڑے پر دولہے کا سوار ہونا،جوان عورتوں کا بارات میںشامل ہونااور دولہا کے ناک کان کھینچنا، یہ سب ہندوانہ رسمیں ہیںجو ناجائز اور حرام ہیں ، اللہ تعالی ہمیں اپنی دی ہوئی شریعتِ مطہرہ پر پورے طور پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، اوربدعات وخرافات سے پوری پوری حفاظت فرمائے ۔آمین۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما فی ’’الکتاب‘‘: لقولہ تعالی:{ومن یبتغ غیر الإسلام دیناً فلن یقبل منہ ، وہو في الآخرۃ من الخاسرین} ۔ (سور ۃ اٰل عمران:۸۴) ما فی ’’الحدیث‘‘:عن عائشۃؓ قالت: قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد ‘‘ ۔ (صحیح البخاري:۱/۳۷۱، مشکوۃ المصابیح:ص۲۷) ما فی ’’الحدیث‘‘: عن عمرو بن شعیب عن أبیہ عن جدہ، أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال : ’’ لیس منا من تشبہ بغیرنا لا تشبہوا بالیہود ولا بالنصاری ‘‘ ۔ (جامع الترمذي : ۲/۹۹)=