محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اعداء اسلام کی سازش اور حقانیتِ اسلام مسئلہ(۳۷۹): آج کل اسلام کے خلاف ایک عجیب و غریب سازش زور پکڑتی جارہی ہے ، اور وہ ہے تہذیبی وثقافتی انضمام اور وحدتِ ادیان کا تصور، جب دشمنِ اسلام کی اسلام کے مخالف تمام تدابیر ناکام ہوئیں ، تو اس نے ما یوس ہو کر یہ گھناؤنی سازش اپنائی اور نعرہ لگایا کہ تمام مذاہب کا معبود ایک ہی ہے، صرف نام کا فرق ہے وغیر ہ وغیرہ ، قرآن وحدیث کی روسے یہ تصور باطل اور عملی طور پر غیر مفید ہے ،بلکہ ایمان وعقیدہ کے لیے انتہائی مضر ہے، اس سے اسلامی تشخص باقی نہیں رہتا، حالانکہ یہ ایک کھلی ہوئی حقیقت ہے کہ اسلام حق ہے، اور اس کے مقابل سب ادیان باطل ہیں ، اسی لئے قرآن نے اعلان کردیا : …{ومن یبتغ غیر الإسلام دیناً فلن یقبل منہ}۔ترجمہ:… اور جوکوئی اسلام کے سوا کسی اوردین کوتلاش کرے گا سو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائیگا۔ (البقرۃ:۸۵) ------------------------------ =قال : ’’ کسر عظم المیت ککسرہ عظم الحي ‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔ ثم قال الباجي: یرید مالک أنہما لا یتساویان في القصاص وغیرہ ، وإنما یتساویان في الإثم ۔ (۴/ ۵۸۷؍۵۸۸ ، کتاب الجنائز) ما فی ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘: والآدمي مکرم شرعاً وإن کان کافراً، فإیراد العفو علیہ وابتذالہ بہ وإلحاقہ بالجمادات إذلال لہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ إلا أن یجاب بأن المراد تکریم صورتہ وخلقتہ، ولذا لم یجز کسر عظام میت کافر ۔ (۷/۲۴۵،کتاب البیوع ، مطلب الآدمي مکرم شرعاً ولو کافراً ، الفتاوی الہندیۃ: ۵/۳۵۴، کتاب الکراہیۃ ، الباب الثامن عشر في التداوي)