محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
انٹرنیٹ پر گیم کھیلنے کا حکم ِ شرعی مسئلہ(۴۱۴): انٹرنیٹ ،موبائل اور کمپیو ٹرپر گیم کھیلنے سے اگر فرائض کا ترک لازم آتاہے، تو یہ کھیل ناجائز اور حرام ہوگا ، اور اگر ترک ِوا جب لازم آتا ہو تو مکروہ تحریمی ہوگا ،اور اگر ترکِ سنن ومستحبات لازم آتا ہو تو مکروہ تنزیہی ہوگا ،کیو ںکہ ہروہ کام جو ترکِ فرض کا ذریعہ بنے وہ حرام،اور جوترکِ ِواجب کا ذریعہ بنے وہ مکروہ ِتحریمی ،او رجوترکِ سنن ومستحبات کاذریعہ بنے وہ مکروہِ تنزیہی ہوگا ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب ‘‘ : لقولہ تعالیٰ :{ولا تسبوا الذین یدعون من دون اللہ فیسبوا اللہ عدوا بغیرعلم} ۔ (سورۃ الأنعام : ۱۰۹) ما فی ’’ الکتاب ‘‘: {ولقد علمتم الذین اعتدوا منکم في السبت}۔ (سورۃ البقرۃ:۶۵) ما فی ’’ الحدیث ‘‘: لقولہ علیہ السلام :’’ قاتل اللہ الیہود حرمت علیہم الشحوم فباعوہا وأکلوا أثمانہا ‘‘ ۔ (صحیح البخاري : ص/۳۸۴ ، البیوع ، باب لایذاب شحم المیتۃ ولایباع ودکہ ، رقم الحدیث : ۲۲۲۴ ، موسوعۃ فتح الملہم : ۷/۵۲۷ ، کتاب المسا قات ، باب تحریم بیع الخمر والمیتۃ والخنزیر الخ) ما فی ’’ الفروق للإمام القرافی ‘‘: فذمہم لکونہم تذرعوا للصید یوم السبت المحرم علیہم بحبس الصید یوم الجمعۃ ۔ وبقولہ علیہ السلام: ’’ لعن اللہ الیہود حرمت علیہم الشحوم فباعوہا وأکلوا أثمانہا ‘‘ ۔ وبإجماع الأمۃ علی جواز البیع والسلف مفترقین وتحریمہما مجتمعین لذریعۃ الربا، ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ فإنہا تدل علی اعتبار الشرع سدًّا للذرائع في الجملۃ وہذا مجمع علیہ ۔ (الفروق للإمام القرافي : ۳/۴۳۷ ، الفرق الرابع والتسعون بین قاعدۃ ما یسدمن الذرائع وبین قاعدۃ مالایسد منہا)