محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
شیئرز پر زکوۃ مسئلہ(۱۱۸): سال پورا ہونے پر شئیرز کی بازاری قیمت (Market Value ) کے اعتبار سے زکوۃ واجب ہوگی۔(۱)شیئرز کی مختلف صورتیں اور ان پر زکوۃ کا حکم مسئلہ(۱۱۹): ۱؍ اگر شئیرز ایسی کمپنی کے ہیں جو تجارت کرتی ہے، مثلاً لوہا، کپڑا، سمینٹ، الکٹرانک سامان، پہننے اور اوڑھنے کی چیزیں وغیرہ فروخت کرتی ہے، تو شئیرز اور منافع دونوں پر زکوۃ واجب ہوگی ۔ (۲) ۲؍ اور اگر شئیرز ایسی کمپنی کے ہیں جو تجارت نہیں کرتی، بلکہ محض کرایہ وصول کرتی ہے، جیسا کہ ریلوے کمپنی اور بس کمپنی وغیرہ تو محض منافعِ شئیرز پر زکوۃ واجب ہوگی ۔ (۳) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ الدر المختار مع رد المحتار ‘‘ :وتعتبر القیمۃ یوم الوجوب، وقالا یوم الأداء۔ ’’ در مختار‘‘ ۔ وفي الشامي : وفي المحیط : یعتبر یوم الأداء بالإجماع وہو الأصح اھـ ۔ (۳/۲۱۱) (جدید فقہی مسائل:۱/۲۱۱،فتاوی حقانیہ:۳/۵۰۳، فتاوی نظام الفتاوی اندورائیہ:۱/۱۱۰، فتاوی عثمانی:۲/۷۱) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ والہدایۃ ‘‘ : ومن کان لہ نصاب فاستفاد في أثناء الحول مالاً من جنسہ ضمہ إلی مالہ وزکاہ سواء کان المستفاد من نمائہ أو لا۔ (۱/۱۷۵ ، الہدایۃ : ۱/۱۷۳) (۳) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : ولو اشتری قدوراً من صفر یمسکہا ویؤاجرہا لاتجب فیہا الزکاۃ کما لا تجب في بیوت الغلۃ … اھـ۔ (۱/۱۸۰)