محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ایجنٹ یعنی دلال کے لیے چند شرائط کا لحاظ ضروری ہے مسئلہ(۳۵۷) : بروکریج(Brokrage)یعنی دلالی کا کام کرنا ، چند شرائط کے ساتھ جائز ہے : (۱)…دلال اپنی اجرت اور کمیشن بائع (بیچنے والا)اور مشتری(خرید نے والا) سے واضح طور پر طے کرلیں۔(۲)… دلال خریدار(Purchasar)کو دھوکہ دیکریعنی گھٹیا چیز اچھی اور معیاری ظاہر کرکے نہ بیچیں ۔(۳)…بولی لگا نے والا خرید نے کی نیت سے بولی لگائے ،محض قیمت بڑھانے کے لئے اور دوسروں کو اس میں پھنسانے کی غرض سے نہ ہو ، جیسا کہ آج کل بہت سی دوکانوں میں ایجنٹ آپس میں ملے ہوئے ہوتے ہیں ،اس طرح کام کرکے اگر کوئی دلال اجرت حاصل کرتا ہے تو یہ ناجائز ہے ۔ (۴)…اگر دلال اجرتِ مثلی وصول نہ کرے ، بلکہ بیع کی قیمت پر فیصد کے تناسب سے اجرت وصول کرے تو یہ بھی جائز ہے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘: قال في البزازیۃ: إجارۃ السمسار والمنادي والحمامي والصکاک وما لا یقدر فیہ الوقت ولا العمل تجوز لما کان للناس بہ حاجۃ ، ویطیب الأجر المأخوذ لو قدر أجر المثل ۔ (۹/۶۴، کتاب الإجارۃ، باب الإجارۃ الفاسدۃ) ما فی ’’ عمدۃ القاري للعیني ‘‘ :وقال أبو حنیفۃ: إن دفع لہ ألف درہم یشتري بہا بزاً بأجر عشر دراہم فہو فاسد، وکذلک لو قال : اشتر مائۃ ثوب فہو فاسد، فإن اشتری فلہ أجر مثلہ، ولا یجاوز ما سمی من الأجر ۔ (۱۲/۱۳۲ ، کتاب الإجارۃ ، باب أجر السمسرۃ)=