محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
نیزدوسرا عقیدہ یہ رکھتے ہیں کہ انبیاء اور اولیاء اپنے جسموں کوجہاں منتقل کرنا چاہیں کرسکتے ہیں، یہ عقیدہ بھی سراسر غلط ہے ، کیوں کہ جس طرح روح اپنے تصرفات کیلئے جسم کی محتاج ہوتی ہے اسی طرح جسم بھی بغیر روح کے تصرف نہیں کرسکتا، اور ظاہر ہے کہ مرنے کے بعد جسم کے تصرفات ختم کردیئے جاتے ہیں، لیکن اگر اللہ تعالی کی مدد ونصرت ہوجائے تو اس کی نفی نہیں کی جاسکتی ۔ (۱)علاج کیلئے خلافِ توحید منتر پڑھ کر دم کروانا مسئلہ(۱۲): ایسا شخص جو قرآن وحدیث اور ادعیۂ مأثورہ کے خلاف کسی دوسرے الفاظ سے علاج کرتا ہے ، مثلاً بتوںاور شیطانوں کے نام سے، یا کسی اور کلماتِ کفر سے ، یا ایسے الفاظ سے جن کے معنی معلوم نہیں، تو اس کے پاس علاج کرانا جائز نہیں اور جب یہ بات یقینی ہے کہ غیر مسلم عامل خلافِ توحید ------------------------------ =ما في ’’ مجمع الزوائد ‘‘ : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ إن أرواح المؤمنین في أجواف طیر خضر تعلق في شجر الجنۃ ، قال : بلی ، قالت : فہو ذاک ‘‘۔ وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ روح المؤمن طائر یعلق في شجر الجنۃ حتی یبعث یوم القیامۃ ‘‘۔(مجمع الزوائد :۳/۵۵، رقم الحدیث : ۳۹۳۶ ، ۳۹۳۷) ما في ’’ السنن للنسائي ‘‘ : قال علیہ الصلاۃ والسلام :’’ إنما نسمۃ المؤمن طائر في شجر الجنۃ حتی یبعثہ اللہ إلی جسدہ یوم القیامۃ ‘‘۔(۱/ ۲۲۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ مجمع الزوائد ‘‘ : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ما من نفس تموت وہي من اللہ علی خیر تحبہ أن ترجع إلیکم ولہا نعیم الدنیا وما فیہا إلا القتل في سبیل اللہ فإنہ یحب أن یرجع فیقتل مرۃ أخری ، لما یری من ثواب اللہ لہ ‘‘۔(۵/۳۸۶)=