محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مصنوعی دانتوں کا حکم وضو او ر غسل میں مسئلہ(۵۱) : مصنوعی دانت دوطرح کے ہوتے ہیں ،ایک تو وہ جوکہ فکس (Fixed) ہوتے ہیں ،او ر دوسرے وہ جو فولڈ (Fold)ہوتے ہیں ،جو فکس ہوتے ہیں ان کا حکم اصلی دانتوں کی طرح ہوگا ،اور جو فولڈ ہوتے ہیں احناف کے نزدیک ان کو وضو میں نکالنا مستحب ہے اور غسل میں نکالنا واجب ہے ،اور امام مالک ؒ کے نزدیک وضو اور غسل دونوں میں نکالنا ضروری ہوگا ۔(۱)مصنوعی اعضاء کا حکم وضو اور غسل میں مسئلہ(۵۲) : سرجری کے (Surgery) کے ذریعہ جوڑے ہوئے ہاتھ اور پاؤں وغیرہ کا حکم مصنوعی دانتوں کی طرح ہوگا، یعنی وہ اعضاء جو جوائنٹ (Joint)کئے جاتے ہیں دو طرح کے ہیں، ایک وہ جو بدن سے جدا نہیں کئے جاسکتے ہیں، اور دوسرے وہ جو بغیر مشقت کے بدن سے جدا کئے جاسکتے ہیں، تو اول کا حکم عضوِ اصلی کی طرح ہوگا، یعنی ان کو نکالا نہیں جائے گا، اور ثانی کا حکم یہ ہوگا کہ ان کو وضو کے وقت نکالا جائے گا جب کہ وہ اعضائِ وضو سے متعلق ہوں ،اور غسل میں مطلقاً نکالا جائے گا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : یقال باب مضبب أي مشدود بالضباب وہي الحدیدۃ العریضۃ التي یضبب بہا وضبب أسنانہ بالفضۃ إذا شدہا بہا اھـ۔(۹/۴۹۶، الحظر والإباحۃ) (احسن الفتاوی :۲/۳۲، فتاویٰ حقانیہ:۲/۵۲۲، فتاویٰ عثمانی:۱/۲۴۵، فتاوی محمودیہ:۵/۸۴، جدید فقہی مسائل: ۱/۸۷، احسن الفتاوی: ۲/۳۲) الحجۃ علی ما قلنا: (۲) ما في ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘ : قال الحصکفي : وکذا الإناء المضبب =