محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
(۲) اجتہاد فی النوازل کے ذریعہ امت کو اس بات پر متنبہ وبیدار کیا جاتا ہے کہ جن مسائل میں وہ مبتلاہورہی ہے، وہ قواعدِ دین اور مقاصدِ شرعیہ کے مخالف ہیں۔ (۳)اجتہاد فی النوازل کے ذریعہ تمام شعبہائے زندگی میں احکامِ شرع پر عمل پیرا ہونے کی کھلی وصریح دعوت دی جاتی ہے وغیرہ۔ نوازل (مسائلِ جدیدہ ) کو حل کرنے کا طریقہ: نوازل کو حل کر نے کے لیے بنیادی طور پر یہ تین باتیں ضروری ہوتی ہیں:(۱)تصورِ نازلہ (Portry in the mind) (۲) تکییفِ نازلہ (Conditioning fitting)۔(۳) تطبیقِ نازلہ (Adaptation)تصور :…کسی بھی شی ٔ پر حکمِ شرعی لگانے کے لیے اس کا صحیح خاکہ ذہن میں ہونا ضروری ہوتا ہے ، کیوں کہ تصورِ شی ٔ،’’ اصل ‘‘ اور اس پر حکمِ شرعی کا لگانا اس کی ’’فرع ‘‘ہے ، اور بدونِ اصل فرع متصور نہیں ہوتی۔ تصورِ شی ٔ کے لیے دو چیزیں ضروری ہیں: (۱) فہمِ نفسِ نازلہ ،کہ فی ذاتہ یہ کیا ہے ؟(۲) فہمِ اثراتِ نازلہ، کہ اس سے کون کون سے اثرات مرتب ہوتے ہیں؟تکییف :…سے مراد اصولِ شرعیہ میں سے کسی اصل کی طرف کسی مسئلہ کو پھیرنا ۔تطبیق :…سے مراد نازلہ پر حکمِ شرعی کو منطبق وچسپاں کرنا ۔