محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اصطلاحِ احناف میں نوازل کا اطلاق فتاوی اور واقعات پر ہوتا ہے ، اور فتاوی وواقعات وہ مسائل ہیں جن کو متاخرین فقہاء نے اس وقت مستنبط کیا جب ان سے ان کے بارے میں سوال کیا گیا، اور انہوں نے اس سلسلہ میں متقدمین اہلِ مذہب کی کوئی روایت نہیں پائی ،(یہاں متاخرین سے امام ابویوسف ؒ، امام محمدؒ کے تلامذہ اور ان کے تلامذہ کے تلامذہ وغیرہ مراد ہیں)۔اسبابِ نوازل: بنیادی طور پر دو سببوں سے نئے مسئلوں نے جنم لیا، (۱) علمی وصنعتی ترقی وپیش قدمی ۔(۲) فسق وفجور حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے فرمایا تھا :’’ تحدث للناس أقضیۃ بقدر ما أحدثوا من الفجور‘‘۔ لوگ جس قدر فجور میں مبتلا ہوں گے اس قدر نئے مسائل پیدا ہوں گے۔ (المنتقی شرح المؤطا للباجي:۶/۱۴۰)نوازل سے متعلق اجتہاد کا حکم او راس کی اہمیت: اسلام قیامت تک آنے والی تمام انسانیت کے لیے دین ہے ، اور اس میں اس کے تمام مسائل کا حل موجود ہے ، اور یہ حل اسی وقت ممکن ہے جبکہ امت کا ایک طبقہ جو اس کا اہل ہو، نوازل میں اجتہاد کر کے اس کے حکمِ شرعی سے لوگوں کو مطلع کریں ، اس لیے نوازل میں اجتہاد واجبِ کفایہ ہے ۔ اجتہاد فی النوازل کی اہمیت بنیادی طور پر ان تین باتوں سے عیاں ہوتی ہے: (۱) اجتہاد فی النوازل سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ یہ شریعت ہر مکان وزمان کے لیے ہے ۔