محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ جب تک تصحیح وترجیح کا کام مکمل نہ ہوا ، اللہ رب العزت اہلِ تصحیح وترجیح کو پیدا فرماتے رہے ۔ جیسا کہ محقق علامہ ابن ہمام کے تلمیذِ رشید محقق علامہ شیخ قاسم بن قطلوبغا ؒ فرماتے ہیں : ’’إن المجتھدین لم یفقدوا حتی نظروا في المختلف ورجحوا وصححوا ‘‘۔جب تک مختلف فیہ مسائل میں غور وفکر اور تصحیح وترجیح کا کام مکمل نہ ہوا مجتہدین مفقود نہ ہوئے۔ (عقود رسم المفتی : ص/۱۲۶) آج عالمگیر یت (Globlization)نے بہت سے نت نئے مسائل لاکھڑے کر دئیے جن کا شرعی حل امت کے سامنے پیش کرنا امت کے علماء ومفتیانِ کرام کی ذمہ داری ہے ،اور ظاہر ہے جب یہ ان کی ذمہ داری ہے، تو ضرور اللہ رب العزت ان میں ایسی اہلیتیں اور صلاحیتیں ودیعت فرمائیں گے ،جو اس ذمہ داری سے عہدہ بر آہو نے کے لیے درکار ہوتی ہیں، کیوں کہ خدائی قانون { لا یکلف اللہ نفساً إلا وسعہا}۔(اللہ کسی کو ذمہ دار نہیں بناتا مگر اس کی بساط کے مطابق) [سورۃ البقرۃ : ۲۷۶] اس پر شاہد ہے ۔ معلوم ہو ا کہ تخریج واستنباط کا کام تاقیامت جاری وساری رہیگا ، اور ہر زمانہ میں مجتہد ین فی المذہب پیدا ہو تے رہیں گے ،جو اپنے مذہب کے اصول وقواعد کی بنیاد پر تخریج واستنباط کا فر ض انجا م دیتے رہیں گے۔ نوازل کیا ہے؟ نوازل نازلۃ کی جمع ہے ،نزل ینزل سے صیغہ اسمِ فاعل، بمعنی اترنے والی ، یعنی پیش آمدہ سختی ومصیبت۔