محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
نکالی جاسکتی ، اور بینک اس اکاؤنٹ میں رکھی جانے والی رقم پر کچھ منافع بھی دیتاہے ، البتہ فکس ڈیپازٹس کے مقابلے میں اس کا نفع کم ہو تا ہے ، لہذا اس اکاؤنٹ میں بھی رقم جمع کرانا جائز نہیں ۔(۳) ۴-… لاکرز(Lockers)اس کو عربی زبان میں ’’ خزانات المقفولۃ‘‘ (بند تجوری)کہا جاتا ہے ،اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ایک شخص بینک کے اندر کسی مخصوص تجوری کو کرایہ پر لیتا ہے، اور اس تجوری میں وہ خود اپنی رقم رکھتا ہے ، اس رقم سے ------------------------------ =(۲؍۳) ما في ’’ الکتاب ‘‘ : لقولہ تعالی : {یا أیہا الذین آمنوا اتقوا اللہ وذروا ما بقي من الربوا إن کنتم مؤمنین، فإن لم تفعلوا فأذنوا بحرب من اللہ ورسولہ}۔[سورۃ البقرۃ:۲۷۷]……{الذین یأکلون الربوا لا یقومون إلا کما یقوم الذي یتخبطہ الشیطان من المس ذلک بأنہم قالوا إنما البیع مثل الربوا، وأحل اللہ البیع وحرم الربوا} ۔ (سورۃ البقرۃ : ۲۷۵) ما فی ’’ السنن لإبن ماجۃ ‘‘: عن عبد اللہ بن مسعود أن رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم’’ لعن آکل الربوا وموکلہ وشاہدیہ وکاتبہ ‘‘ ۔ (۱/۱۶۵، سنن أبي داود : ص۴۷۳ ، کتاب البیوع، باب اکل الربا) ما فی ’’مشکوٰۃ المصابیح‘‘: عن أبي ہریرۃ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ’’الربوا سبعون جرئًً أیسرہا أن ینکح الرجل أمہ ‘‘ ۔ (ص : ۲۷۶ ، باب الربوا) عن أبي ہریرۃ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :’’ أتیت لیلۃ أسری بي علی قوم وأیضاً: بطونہم کالبیوت فیہا الحیات تری من خارج بطونہم، فقلت: من ہؤلاء یا جبریل؟ قال: ہؤلاء أکلۃ الربوا‘‘۔ رواہ أحمد وابن ماجۃ ۔ (مشکوۃ المصابیح : ص۲۴۶ ، باب الربوا)