محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے :’’ لا ضرر ولا ضرار ‘‘ ۔ ’’ لا ضرر ولا إضرار ‘‘ ۔ (ابن ماجہ : ص۱۶۹، جامع البیان في تفسیر القرآن للطبري : ۱۷/۳۸، القواعد الکلیۃ والضوابط الفقہیۃ : ص۱۶۷) ۷-…زیب وزینت کا مقصد ، مقصد ِ حسن ہو، یعنی زینت اس مقصد سے ہوکہ میں اپنے شوہر کی نگاہ میں اچھی لگوں،اور میرا بن سنور کر رہنا اس کی نگاہوںکو نیچی رکھنے اور شرمگاہ کی حفاظت میںمعاون ومددگار ہو۔ ویسے تو حسنِ مقصد ہر عمل میں ضروری ہے، خواہ اس عمل کا تعلق معاملات سے ہویا عبادات سے ، زیب وزینت وآرائشِ جمال سے ہو یا کسی اور امر سے ،اچھے مقصد سے امورِ مباحہ کو انجام دینے پر ثواب ملتا ہے اور شرعاً وہ جائز ہوتے ہیں ، اور اگر مقصد غلط ہوتو ان کی اباحت بھی جاتی رہتی ہے، اور وہ باعثِ گناہ ہوتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’إنما الأعمال بالنیات ، وإنما لکل امرئ ما نوی فمن کانت ہجرتہ إلی دنیا یصیبہا أو إلی امرأۃ ینکحہا فہجرتہ إلی ما ہاجر إلیہ ‘‘ ۔ (صحیح بخاری : ۱/۲) نیز فقہ کا قاعدہ ہے:’’الأمور بمقاصدہا‘‘امور کا حکم ان کے مقاصد کے مطابق ہوتاہے۔ (الأشباہ والنظائر : ۱/۱۱۳)