محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ایک نسل کے بعد دوسری نسل کی طرف منتقل ہوجاتا ہے، اور زمیندار کرایہ دار سے اس زمین کو کبھی بھی اس کی رضامندی کے بغیرواپس نہیں لے سکتا ، فقہائے متأخرین نے جن صورتوں میں پٹہ دوامی کی اجازت دی ہے وہ صورتیں درجِ ذیل ہیں: ۱-… جس زمین یا مکان کو پٹہ دوامی کے طور پر دیا گیا ہے، وہ عقد کے شروع ہی سے پٹہ دوامی کے طور پر دیا گیا ہو، اور کرایہ دار کو مالک نے اس امر کی یقین دہانی کرا دی ہو کہ کرایہ دار کا قبضہ اس پر سے ختم نہیں کیا جائیگا ۔ ۲-… کرایہ دار نے مالک کی اجازت سے قبضہ ختم نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد ،اس زمین پر اپنا روپیہ اور محنت لگائی ہو، اور کوئی مستقل پائیدار عین قائم کردی ہو، مثال کے طور پر زمین ہموار کرکے اس میں کوئی کنواں یا نہر ، یا حوض، یا عمارت وغیرہ تعمیر کرلی ہو ۔ ۳-… پٹہ دوامی اوقاف کی زمین میں ہو، یایہ زمین بیت المال کی ملکیت میں ہو، یا ایسی کرایہ کی زمین میں بھی پٹہ دوامی کیا جاسکتا ہے جس میں مالک نے کرایہ دار کو قبضہ ختم نہ کرنے کی یقین دہانی کروا کر پٹہ دوامی لکھ دیا ہو، جس کی بنیاد پر اس نے اس زمین پر کوئی پائیدار عین تعمیر کرلی ہو، ان شرائط کے ساتھ زمین کوپٹہ دوامی پر دینا شرعاً جائز ہے، اور کرایہ دار کا قبضہ اس وقت تک ختم کرنا جائز نہ ہوگا، جب تک کہ وہ مندرجہ ذیل شرائط کی پابندی نہ کرے : (الف)… جائداد کا متعین کرایہ یا بٹائی کا حصہ پابندی سے ادا کرتا ہے ۔ (ب) …کرایہ داریا کاشتکار کیلئے لازم ہے کہ وہ اس زمین کی وہ اجرت ادا کرتا رہے جو اس وقت اس جائداد کی عرف ورواج میں ہو،یعنی اجرتِ مثل ادا کرتا رہے، اگر اس جائداد کا کرایہ معاملہ کرنے کے بعد بڑھ جائے تو کرایہ دار کیلئے بھی لازم ہوگا کہ وہ بھی اس جائداد کا کرایہ بڑھادے، اور عرف ورواج کے مطابق کرایہ ادا کرتا رہے، لیکن