محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
۱-… کیلی اشیاء یعنی کسی مخصوص پیمانے یا برتن سے ناپ کر بیچی جانے والی اشیاء : جیسے دودھ، تیل وغیرہ کو ناپ کرکے الگ کرنا ، مشتری کے قبضے کے ثبوت کے لئے کافی ہوجائے گا، جیسے فون پر بات ہوئی اور مشتری نے کہا: بندے کو دس لیٹر دودھ چاہیے، اور بائع نے اس کو قیمت وغیرہ بتلاکر پکی بات کرکے، اس کو ناپ کرکے الگ کردیا،تو الگ کرتے ہی اس پر مشتری کا قبضہ شمار ہوگا، اب مشتری اس چیز کو کسی دوسرے سے بھی فروخت کرسکتا ہے۔(۱) ۲- … وزنی اشیاء : جیسے سونا ، چاندی ، پیتل،تانبا،رانگ، المونیم،لوہاوغیرہ ، جب وزن کرکے الگ کردیجائے تو مشتری کا قبضہ شمار کیا جائیگا، اور اس کے لئے ان اشیاء کو دوسرے کے ہاتھ فروخت کرنا جائز ہوگا۔(۲) ۳-… ذراعی اشیاء یعنی پیمائشی اشیاء: جیسے کپڑے وغیرہ پیمائش کرکے الگ کرنا مشتری کے قبضے کے لیے کافی ہوگا۔(۳) ------------------------------ (۱) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وإن باع مکایلۃ أو موازنۃ في المکیل والموزون وخلی، فلا خلاف في أن المبیع یخرج عن ضمان البائع ، ویدخل في ضمان المشتري، حتی لو ہلک بعد التخلیۃ قیل الکیل والوزن یہلک علی المشتري ۔اھـ۔ (۷/۲۳۷؍ ۲۳۸، فصل في حکم البیع) (۲) حوالہ سابق … حاشیہ نمبر/۱، ص / ۳۵۴۔ (۳) ما في ’’ بدائع الصنائع‘‘ : فإن کان مما لا مثل لہ من المزروعات والمعدودات المتفاوتۃ فالتخلیۃ فیہا قبض تام بلا خلاف حتی لو اشتری مذروعاً مزارعۃً أو معدوداً معاودۃً ، ووجدت التخلیۃ یخرج عن ضمان البائع، ویجوز بیعہ والانتفاع بہ قبل الزرع والعد بلا خلاف ۔ (۷/۲۳۷؍ ۲۳۸ ، فصل في حکم البیع)